ہے دعا تجھ سے میرے رب ہر شب
علم و عرفاں کی دے طلب ہر شب
صبح میری ہو نام سے تیرے
ذکر تیرا ہو وردِ لب ہر شب
کھول مجھ پر رموز آگاہی
منکشف کر حجاب سب ہر شب
اذن ایسا مجھے عطا کر دے
حاضری دوں میں باادب ہر شب
لذت و کیف ہو عبادت میں
ہو عطا یوں قیام شب ہر شب
قلبِ آسیؔ سنوار سے مولا
چین پائے یہ مضطرب...