نتائج تلاش

  1. فرحان عباس

    غزل

    اصلاح شدہ. ﻭﻗﺖ ﭘﺮ ﺟﻮ ﺍﭨﮭﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﺗﺎﺯﮦ ﺩم وہ رہا ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ خود جو اپنا برا نہیں کرتا ﺟﺒﺮ ﺍﺱ ﭘﺮ ﺧﺪﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﮈﮬﻮﻧﮉﺗﮯ ﭘﮭﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ﺳﺐ ﺗﻌﻮﯾﺰ ﮐﻮﺋﯽ ﺻﺪﻗﮧ ﺍﺩﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﮐﯿﺎ ﻗﯿﺎﻣﺖ ﮨﮯ کچھ بھی ﺗﯿﺮﮮ ﺧﻼﻑ دل ہماری سنا نہیں کرتا ٹھیس تو دل کو لگتی ہے فرحان گرچہ میں کچھ گلہ نہیں کرتا ﻓﺮﺣﺎﻥ ﻋﺒﺎﺱ ﻓﺮﺣﺎﻥ
  2. فرحان عباس

    غزل

    شکریہ سر :)
  3. فرحان عباس

    غزل

    الف عین
  4. فرحان عباس

    تشبیہ و استعارہ میں فرق

    اچھا سوال ہے.
  5. فرحان عباس

    زندگی کو وہ سانحہ سمجھے

    ﺣﯿﻒ! ﺍِﮎ ﺭﺍﺑﻄﮯ ﮐﯽ ﺩُﻭﺭﯼ ﮨﻢ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺑﮭﺮ ﮐﺎ ﻓﺎﺻﻠﮧ ﺳﻤﺠﮭﮯ ﺑِﮭﯿﮍ ﺗﮭﯽ ﻣُﻨﺘﺸﺮ ﺳﮯ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﯽ ﮨﻢ ﺟﻨﮩﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﻗﺎﻓﻠﮧ ﺳﻤﺠﮭﮯ
  6. فرحان عباس

    غزل

    ﺳﺮﺧﺮﻭ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺟﻮ ﺍﻭﺳﺎﻥ ﻣﺸﮑﻠﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺧﻄﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ میرے دوست کہتے ہیں اگر کتا سامنے آجائے تو گھبرانہ مت سامنے کھڑے رہنا کتا کچھ نہیں کریگا اسکے برعکس کتا لازمی کاٹے گا.‏‎:) ‎ اسکا تو مطلب ہوا کہ اوسان ہم خود خطا کرتے ہیں. ہاہاہاہا ‏‎:D
  7. فرحان عباس

    غزل

    [ﺍﺳﮑﻮ ﺗﻨﻘﯿﺪ ﮐﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ ﺣﻖ ﻣﻠﮏ ﻣﯿﮟ ﺟﻮ ﺭﮨﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﺣﻖ ﻣﯿﮟ ﺗﻨﺎﻓﺮ ﮨﮯ] اسکو تنقید کا نہیں کچھ حق ملک میں جو رہا نہیں کرتا
  8. فرحان عباس

    غزل

    [ﮐﯿﺎ ﻗﯿﺎﻣﺖ ﮨﮯ ﯾﮧ ، ﮐﮧ ﺗﯿﺮﮮ ﺧﻼﻑ ﺩﻝ ﺑﮭﯽ ﻣﯿﺮﯼ ﺳﻨﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﭘﮩﻼ ﻣﺼﺮﻉ ﺭﻭﺍﮞ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﺩﻭﺑﺪﻝ ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﮨﮯ] کیا قیامت ہے کچھ بھی تیرے خلاف دل ہماری سنا نہیں کرتا
  9. فرحان عباس

    غزل

    [ﺍﮎ ﮐﺴﮏ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺭﮦ ﮨﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﮔﺮﭼﮧ ﮔﻠﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﺭﮦ ﮨﯽ ﻣﯿﮟ ﻋﯿﺐ ﺗﻨﺎﻓﺮ ﮨﮯ] اگر اسطرح کرلوں ٹھیس تو دل کو لگتی ہے فرحان میں اگرچہ گلہ نہیں کرتا یا وہ اگرچہ گلہ نہیں کرتا اور "گلہ" قافیہ ٹھیک ہے؟
  10. فرحان عباس

    غزل

    [ﺟﺒﺮ ﺍﺱ ﭘﺮ ﺧﺪﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﺧﻮﺩ ﺳﮯ ﺟﻮ ﺧﻮﺩ ﺟﻔﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﺩﻭﺳﺮﺍ ﻣﺼﺮﻉ ﺑﺪﻟﻨﮯ ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﮨﮯ ﻭﺍﺿﺢ ﻧﮩﯿﮟ ‏] اسے اگر اسطرح کرلوں. خود جو اپنا برا نہیں کرتا جبر اس پر خدا نہیں کرتا
  11. فرحان عباس

    غزل

    ﻭﻗﺖ ﭘﺮ ﺟﻮ ﺍﭨﮭﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ (ﺗﺎﺯﮦ ﺩﻡ ﻭﮦ ﺭﮨﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ)
  12. فرحان عباس

    غزل

    شکریہ سر. جن اشعار کی ابن رضا بھائی نے نشاندہی کی ہے انہیں علیحدہ علیحدہ پوسٹ کررہا ہوں. دیکھیں درست ہوگئے یا نہیں شکریہ :)
  13. فرحان عباس

    غزل

    بہت بہت شکریہ بھائی نشاندہی کا پہلا شعر کا مصرع جو آپ نے بتایا وہی کردیا :) الف عین سر بھی دیکھ لیں پھر کچھ کرتا ہوں. آخری شعر میں اوسان ہی ہے.
  14. فرحان عباس

    غزل

    السلام علیکم. الف عین ابن رضا ﻭﻗﺖ ﭘﺮ ﺟﻮ ﺍﭨﮭﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﺗﺎﺯﮦ ﺩﻥ ﺑﮭﺮ ﮨﻮﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﺟﺒﺮ ﺍﺱ ﭘﺮ ﺧﺪﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﺧﻮﺩ ﺳﮯ ﺟﻮ ﺧﻮﺩ ﺟﻔﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﮈﮬﻮﻧﮉﺗﮯ ﭘﮭﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ﺳﺐ ﺗﻌﻮﯾﺰ ﮐﻮﺋﯽ ﺻﺪﻗﮧ ﺍﺩﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﺍﮎ ﮐﺴﮏ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺭﮦ ﮨﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﮔﺮﭼﮧ ﮔﻠﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﮐﯿﺎ ﻗﯿﺎﻣﺖ ﮨﮯ ﯾﮧ ، ﮐﮧ ﺗﯿﺮﮮ ﺧﻼﻑ ﺩﻝ ﺑﮭﯽ ﻣﯿﺮﯼ ﺳﻨﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ...
  15. فرحان عباس

    برائے اصلاح

    آپ نے "مر" کا قافیہ "بن " باندھا ہے
  16. فرحان عباس

    برائے اصلاح

    جالب کے قوافی یہ ہیں. (سہہ ، رہ ، بہہ ، کہہ) "تے" ردیف کا حصہ ہے
  17. فرحان عباس

    غزل

    اس کو بھی دیکھیں. ﭼﺎﮨﮯ ﺣﺎﻻﺕ ﺟﻮ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﮞ ﻓﺮﺣﺎﻥ ﺩﻝ ﮨﻤﯿﺸﮧ بڑا ﺑﮍﺍ ﺭﮐﮭﻨﺎ
  18. فرحان عباس

    غزل

    شکریہ سر ابن رضا اب دیکھیں. بات ماں باپ کی بھی جو نہ سنے اس سے امید کوئی کیا رکھنا
  19. فرحان عباس

    غزل

    ابن رضا
  20. فرحان عباس

    غزل

    شکریہ :) سر اب دیکھیں۔ تم کو تو کردیا ورنہ پھر دونوں مصروں میں تم آجائے گا۔ آگے بڑھنا جو چاہتے ہو تو یاد تم اپنی ابتدا رکھنا اور اسکو بھی دیکھ لیں، بانٹتا ہوں اسی سے غم جوکہ چاہتا ہے مجھے خفا رکھنا جو نہیں سنتا والدین کی بات جو بھی ماں باپ کی نہیں سنتا اس سے امید کوئی کیا رکھنا
Top