واجبی سی شکل پر خوشنما نقاب تھی
قیمتی سبو میں بے لطف سی شراب تھی
پانی جس کو سمجھے تھے تشنگان دور سے
جب گئے قریں، کُھلا، وہ چمک سراب تھی
اولین عشق کی مختصر ہے داستاں
طفلِ بے ضرر تھا میں اور وہ پر شباب تھی
وہ جمالِ کم نما اب نہ جانے کیسا ہو
کم سنی میں جس کی چھب رشکِ ماہتاب تھی
ایسی بے مَثَل نہ...