نتائج تلاش

  1. م

    چار اشعار برائے تنقید و اصلاح

    سر الف عین صاحب، ایک کوشش کی ہےسدھارنے کی: محبت کی بوقتِ مرگ جب چیخیں سنیں میں نے تو فوراً انگلیاں کانوں میں اپنے ٹھونس لیں میں نے کفِ افسوس مَلتا ہوں، بہت سی قیمتی راتیں نمودِ پارسائی میں عبث برباد کیں میں نے تھی ایسی تشنگی اس شب، غٹاغٹ ہو گیا خالی طرب کا جام، اور کچھ یوں کہ جیسے پی نہیں میں...
  2. م

    غزل نما - برائے اصلاح

    آکے سورج پلٹ گیا آخر آج کا دن بھی کٹ گیا آخر رات میں سب ستم شعاروں کے نام و اکرام رٹ گیا آخر اشک کوئی نہ آنکھ سے ٹپکا رنج سے سینہ پھٹ گیا آخر موت آئی نہ آسماں ٹوٹا عرصہء ہجر کٹ گیا آخر زلف تا دیر رخ سے الجھی رہی چاند سے ابر چھٹ گیا آخر بیچ میں اب کئی فصیلیں ہیں صحن ورثہ تھا، بٹ گیا آخر...
  3. م

    دھت تیرے کی! (نظم برائے اصلاح)

    مزمل شیخ بسمل صاحب اور فاتح صاحب! جانے سے پہلے قوافی کا تنازعہ تو حل کردیتے۔ ۔ جہاں تک مجھے محسوس ہوتا ہے پچھلا اور نچلا کو مطلع میں لانے کا مطلب ہے باقی تمام اشعار میں ''چلا یا چھلا'' قافیہ ہو گا (شاید تکنیکی زبان میں انھیں حروفِ روی کہیں گے؟)۔ بشرطیکہ اگر چ اور چھ والے قوافی قابلِ قبول ہیں تو...
  4. م

    چار اشعار برائے تنقید و اصلاح

    استادِ محترم، روز مرہ گفتگو میں "نمود و نمائش" کی ترکیب کے استعمال سے میں تو یہی سمجھا تھا اور فیروز اللغات میں بھی نمود کا ایک معنی "نمائش" پڑھا تھا۔ باقی آپ بہتر بتا سکتے ہیں۔
  5. م

    چار اشعار برائے تنقید و اصلاح

    آج ہی وزٹ کیاہے۔ مجھ جیسےاردو سے نا بلد شخص کے لئے یہ بلاگ تو واقعی بہت کار آمد ہے۔ "pin tab" کر لیا ہے۔ وقتاً فوقتاً استفادہ کرتا رہوں گا۔ آپ کے لئے ڈھیروں دعائیں۔
  6. م

    چار اشعار برائے تنقید و اصلاح

    استادِ محترم محمد یعقوب آسی صاحب، میں آپ کا تہہِ دل سے شکر گذار ہوں کہ اضمحلالِ قویٰ کے با وجود آپ نے اپنا قیمتی وقت صرف کیا۔ اللہ پاک آپ کو صحت و تندرستی عطا فرمائے! "گناہ کی خواہش یا گناہ کا لطف، کوئی سی بات ہوتی تو قابلِ قبول ہوتی۔ گناہ کے لطف کی خواہش کیا ہوئی! شعر بن ہی نہیں پایا۔" بہت...
  7. م

    چار اشعار برائے تنقید و اصلاح

    ۔ استادِ محترم، آپ کی توجہ کے لئے ممنون و متشکر ہوں۔ اللہ پاک آپ کو سلامت رکھے! احتراماً عرض کرنا چاہوں گا کہ پہلے شعر میں نمود کا لفظ محض وزن کے لئے نہیں بلکہ ضرورتاً باندھا ہے۔ مراد یہ ہے کہ پارسائی واقعتاً نہیں، محض اچھا تاثر دینے کے لئے دکھاواتاً اختیار کی تھی جب کہ گنہ سے لطف کشید کرنے کی...
  8. م

    چار اشعار برائے تنقید و اصلاح

    محترم اساتذۂ کرام: محمد یعقوب آسی صاحب الف عین صاحب آپ سے تنقید و اصلاح کی درخواست ہے۔ نظرِ کرم فرمائیں۔ دبا کر خواہشِ لطفِ گنہ دل میں کئی راتیں نمودِ پارسائی میں عبث برباد کیں میں نے وہ سوتا دیکھ کر مجھ کو مرے ماتھے پہ بوسہ دے اسے دیکھا جو بالیں پر تو آنکھیں میچ لیں میں نے تھی ایسی تشنگی...
  9. م

    کیوں کرتا ہے کم ظرفوں سے تو تکرار سمندر از سعید دوشی

    ایسے دیکھا کرتا تھا میں اس کی جھیل سی آنکھیں جیسے کوئی دیکھ رہا ہو پہلی بار سمندر
  10. م

    غزل.ردیف، قافیہ، بندش، خیال، لفظ گری.شہزاد قیس

    بندش، خیال یا بندشِ خیال؟
  11. م

    غزل۔۔۔۔۔۔۔دینا چاہئے

    ایک لمحے کے لئے مجھے لگا منیر نیازی کے اشعار ہیں سو آپ کی شاعری (پابندِ بحور شاعری) کو بغور دیکھنا پڑا۔ ماشاء اللہ کیا سلاست سے بھرپور کلام ہے۔ تاہم مندجہ ذیل دو مصرعوں میں ''ہی'' اور ''یہ'' کے الفاظ اضافی محسوس ہوتے ہیں جس وجہ سے غزل کا وقار کچھ کم ہوا ہے: اس دیس میں ٹھکانے کے دن بیت ہی گئے...
  12. م

    12 اہل سنت کےمفتی اور امام کو داعش کے دہشت گردوں نے شہید کردیا

    دنیا پر آخرت کو ترجیح دینے والوں کے لئے اس میں عبرت ہے: اوریا مقبول جان کے قلم سے
  13. م

    12 اہل سنت کےمفتی اور امام کو داعش کے دہشت گردوں نے شہید کردیا

    "خوارج خوارج" کے نعرہ زن فرسودہ ذہنوں کی نادانی پر حیف
  14. م

    12 اہل سنت کےمفتی اور امام کو داعش کے دہشت گردوں نے شہید کردیا

    صرف علی آئمہء اربعہ میں سے کسی ایک فقیہہ کے پیروکاروں کو اہلِ سنت کہا جاتا ہے۔ ہاں مگر آلِ ابنِ سبا کو بریلوی فرقہ کے علاوہ سب وھابی دِکھتے ہیں
  15. م

    12 اہل سنت کےمفتی اور امام کو داعش کے دہشت گردوں نے شہید کردیا

    مسلمانانِ عراق پر مجوسی مظالم کی ہلکی سی جھلک ایمان اور دردِ دِل رکھنے والوں کے لئے
  16. م

    12 اہل سنت کےمفتی اور امام کو داعش کے دہشت گردوں نے شہید کردیا

    تقیہ بازی کا ایک چھوٹا سا مظاہرہ
  17. م

    12 اہل سنت کےمفتی اور امام کو داعش کے دہشت گردوں نے شہید کردیا

    صرف علی نے کہا: ↑ مشکل یہ ہے کے وہابی فرقہ کے لوگ خود کو اہل سنت کے نام کا استعمال کرتے ہوئے تقیہ کرتے ہیں اگر ان کے اندر اتنی جرئت ہے تو بولے کہ ہم وہابی ہے ابھی جیسے داعش ہے جو وہابی ہیں مگر خود کو اہل سنت کے نام سے پیش کرتے ہیں تقیہ اسے کہتے ہیں
  18. م

    12 اہل سنت کےمفتی اور امام کو داعش کے دہشت گردوں نے شہید کردیا

    تقیہ و کتمان تو شیعہ ازم کے بنیادی اصول ہیں جن کے بغیر شیعیت کا وجود ممکن ہی نہیں اور پھر تقیہ و کتمان پر اجرِ عظیم کی بھی خوشخبری ہے اس دین میں۔
Top