اے ساقئ میخانہ!
افتخاررحمانی فاخرؔ
اے دلبرِ فرزانہ، اے ساقئ میخانہ!
تیری مئے صہبا کا!
میں سائلِ تشنہ تھا!
یہ آس تھی مجھ کو بھی
کر دو گے عطا پیہم
پیمانۂ رندانہ!
اے ساقئ میخانہ..............!
لیکن، یہ تمنا بھی!
تشنہ ہی، رہی آخر
کیا فرق پڑے تجھ کو؟
اِس گر یۂ پیہم کا
ہر ایک پری رو کی!
ہے...