گوگل ٹرانسلیٹ میں چیک کیا تو پتہ چلا کہ فارسی میں 'دریائی گھوڑے' کو 'اسبِ آبی' کہتے ہیں۔ مزید چیک کیا تو پتہ چلا کہ عربی میں اسے 'فرس نہر' کہتے ہیں۔ یعنی یہ تینوں تقریباً ہم معنی الفاظ ہیں۔ اب یہ اصطلاح پہلے کس زبان میں آئی، اور پھر کس زبان نے اپنائی، یہ محققین جانیں۔