نتائج تلاش

  1. شاہد شاہنواز

    غم کی کوئی زباں اگر ہوتی (برائے اصلاح)

    زبان سے مراد اگر بولنے کی زبان ہے یعنی اردو، فارسی وغیرہ، تو دل کی حالت کا منتشر نہ ہونا غیر منطقی ہے کیونکہ خاموشی کو بھی ہم ایک زبان سمجھتے ہیں۔ اور اگر اس سے مراد زبان کا عضو ہے تو غم خود کو خود بیان کردیا کرتا۔ لیکن اس کا وجود آپ کے جسم سے الگ تو کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔ غم انسان کو ہوتا ہے۔...
  2. شاہد شاہنواز

    برائے اصلاح

    درد اتنا ملا لا دوا ہوگیا دل مرا تجھ سے جب آشنا ہو گیا ۔۔۔ پہلے ہی مصرعے میں عیب تنافر ہے ۔۔۔ ملا کے بعد لا ۔۔۔ یوں تو زندہ ہوں تجھ سے بچھڑ کر مگر رنج و تکلیف میں مبتلا ہو گیا ۔۔۔ میں اور مبتلا ۔۔۔ لیکن مطلع نہیں، اس لیے ٹھیک ہی لگتا ہے۔ اس قدر کچھ بڑھی حاجتِ مے کشی میرا گھر مستقل مے کدہ...
  3. شاہد شاہنواز

    استغفار کا تلفظ

    امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ کے سات دنوں کے وظائف ہیں۔ بدھ کے دن استغفار (مکمل) ایک ہزار بار پڑھنا ہوتا ہے۔ استغفار (مکمل) میں نے ڈھونڈا تو مجھے ملا: استغفر اللہ العظیم و اتوب الیہ۔ اس کا تلفظ کیا ہوگا؟
  4. شاہد شاہنواز

    برائے اصلاح

    علم قافیہ کی کتاب دیکھ سکیں تو بہت بہتر، لیکن اگر یہ نہ کیا جائے تو اس کا حل بھی وہی اردو غزلیات کا مطالعہ ہے۔ آپ مطالعہ کریں گے تو جو غزلیات آپ کو اچھی لگیں گی، آپ یاد بھی کرسکتے ہیں۔ قافیے کو سمجھنا اس سے آسان ہوجائے گا۔ موٹی سی بات یہ ہے کہ رحمت، برکت، عزت، شہرت، دولت ۔۔۔ یہ سب ہم قافیہ دو...
  5. شاہد شاہنواز

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    عظیم صاحب کی غزلیں ہیں۔ عظیم تو ضرور ہوں گی۔۔۔۔
  6. شاہد شاہنواز

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    پہلی بار دیکھ رہا ہوں کہ عظیم کی شاعری برائے اصلاح ایک ایسا عنوان بن گیا ہے جس پر 139 صفحات کے تاثرات دیکھنے میں آئے۔ اگر یہ ریکارڈ نہیں تو اس کے قریب قریب ضرور ہے۔ ۔۔
  7. شاہد شاہنواز

    برائے اصلاح

    ۔۔۔ جس طرح آپ نے گل کا ذکر کیا ہے، اس سے دوست مراد نہیں لیا جاسکتا۔ آپ کی شاعری کے بارے میں ایسے کوئی بھی سوالات پیدا نہیں ہوسکتے اگر وہ شاعری کے بنیادی اصولوں سے مطابقت رکھتی ہو۔ اس کے لیے آپ کو ہمارا سمجھانا بے کار جائے گا۔ دوسرے لوگ محض رائے دے سکتے ہیں، شاعری کو سنوارنا آپ کا کام ہے۔ آسان...
  8. شاہد شاہنواز

    غزل برائے اصلاح ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    تلفظ کی ادائیگی میں فرق دیکھئے۔ آپ کا مصرع : جذبے لیکن شباب رکھتے ہیں۔۔۔ یوں پڑھا جائے گا : جذبِ لے کن شباب رک تے ہیں ۔۔۔ جذبے اگر پورا ادا ہوتا تو 22 ہوتا۔ لیکن اگر جذبے میں ے کا اسقاط کیا جائے تو جذ کا 2 اور ب کا 1 ہوگا۔ یعنی 12۔ اس طرح جذبے کا ے کٹ گیا۔ ب براہِ راست "لیکن" کے "ل" سے جا ملا۔...
  9. شاہد شاہنواز

    برائے اصلاح

    ہاں، قوافی میں تو جل، دل اورگل سے زبر، زیر اور پیش تینوں کا استعمال کیا ہے۔ وہ کیسے جائز ہوسکتا ہے۔۔۔
  10. شاہد شاہنواز

    برائے اصلاح

    تقطیع کی بات چھوڑئیے تو اشعار کا ادراک درست نہیں ہوتا۔ ان اشعار سے مراد کیا ہے، کچھ سمجھ میں نہیں آتا۔ درد ہونے سے دل کی خوشی۔ پھر گل کا ذکر، یعنی پھول۔یہاں کسی چمن کا ذکر نہیں آیا تو پھول کہاں سے آیا؟ ۔۔۔ درد کی صدائیں چھوڑنے سے کیا مراد ہے؟ ۔۔۔ سائل کون ہے؟ نرم جل ۔۔۔ کیا ہے؟
  11. شاہد شاہنواز

    برائے اصلاح

    مجھے اس کو تحت اللفظ پڑھنے میں دشواری ہوئی۔ مستفعلن مستفعلن مستفعلن ۔۔۔ اگر اس کی یہ بحر ہے بھی تو آپ نے سوائے ایک مصرعے کے، تقطیع میں اسے ٹھیک طرح بروزن نہ کیا۔ اس درد کی میں کیوں صدائیں چھوڈ دوں
  12. شاہد شاہنواز

    غزل برائے اصلاح ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    حروف کے بے جا اسقاط نے کلام کے حسن کو بہت جگہ گہنایا۔ آپ ایک بار پڑھ کر صرف اس نظر سے دیکھئے کہ ایسے کون سے الفاظ ہیں جن کے اسقاط سے مصرعے خراب ہوتے ہیں۔
  13. شاہد شاہنواز

    خائف ہیں ہست سے .....

    تجربے کے طور پر جو شاعری ہوئی اسے عروضی ہی سمجھیں گے۔ عوام الناس میری طرح اسے روانی سے نہیں پڑھ سکتے۔ غالبا یہی وہ سبب ہے کہ شعرا نے اس سے اجتناب برتا۔ ایک بات سمجھ میں نہیں آتی۔ کیا یہ مسئلہ صرف میرے ساتھ ہے کہ میں کسی رباعی کو روانی سے نہیں پڑھ سکتا یا پھر اسے روانی سے پڑھنا عموما ہی کسی خاص...
  14. شاہد شاہنواز

    خائف ہیں ہست سے .....

    رباعی کے اوزان پر گزشتہ شعرا کی کسی غزل کا نہ ملنا ہی شعرائے اردو کا اس معاملے میں "اجماع" معلوم ہوتا ہے۔
  15. شاہد شاہنواز

    خائف ہیں ہست سے .....

    آج کل میں نے انہیں اس فورم پر نہیں دیکھا۔ ممکن ہے ٹیگ کرنے سے آجایئں ۔۔۔ مزمل شیخ بسمل
  16. شاہد شاہنواز

    خیال یار نے ہم کو ۔۔۔

    قابل غور ہے ۔۔۔ اچھا اظہارِخیال ہے، ویسے جو بات سلمان دانش نے کہی، اگر اس کا کچھ تجزیہ کروں تو یہ ہوگا کہ جو زبردستی کی بات انہوں نے کی، وہ کچھ ایسے الفاظ تھے جنہیں ہم "بھرتی" کے الفاظ کہتے ہیں۔ اگر وہ نہ ہوتے یا ان کی جگہ کوئی قابل فہم الفاظ لائے جاتے تو شعر میں بہتری پیدا ہوسکتی تھی۔ "بھرتی"...
  17. شاہد شاہنواز

    خائف ہیں ہست سے .....

    جہاں تک میں نے اس گفتگو کو دیکھا ہے، مجھے یہ لگتا ہے کہ رباعی کے وزن میں غزل کہی جاسکتی ہے یا نہیں، اس سوال کا جواب ابھی تک نہیں ملا۔ توجہ فرمائیے گا۔ مجھے ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ کہی جاسکتی ہے۔ کیونکہ عام دنیا کے لیے یہ اوزان خاصے غیر معروف ہیں۔ انہیں روانی میں نہیں پڑھا جاسکتا۔ محمد وارث...
  18. شاہد شاہنواز

    ایک غزل آپ کی بصارتوں کے حوالے

    حسین تبصرہ موسم پہ جب تمام ہوا تو اُس نے کان میں چپکے سے کچھ مزید کہا نہ ہم سے پوچھا گیا ضبط کا سبب کوئی نہ ہم نے درد کو اپنے کبھی شدید کہا ۔۔۔ خوبصورت ۔۔۔
Top