نتائج تلاش

  1. شاہد شاہنواز

    حوصلہ اس سے ٹوٹ جاتا تھا ۔۔۔۔ ہم جو کرتے تھے حوصلہ کرکے

    حوصلہ اس سے ٹوٹ جاتا تھا ۔۔۔۔ ہم جو کرتے تھے حوصلہ کرکے
  2. شاہد شاہنواز

    چند شعر برائے اصلاح

    میرا خیال ہے اس معاملے میں غلط فہمی ہوئی ہے۔ آپ ٹھنڈے دل سے اب تک ہونے والی پوری گفتگو کو دوبارہ دیکھ لیجئے۔ یہ محاورے پر شک کا اظہار کس نے کیا تھا۔ مجھے تو کوئی اور دکھائی دیتا ہے۔ لیکن ان کا اظہارِ خیال بھی محض محاورے پر تھا۔ یہ صرف ایک سوال ہے۔ تنقید نہیں۔ اسی طرح عباد اللہ کی وضاحت بھی...
  3. شاہد شاہنواز

    شبِ فراق ہی کو حرزِ جاں لکھا ہوا ہے

    بے شک ۔۔۔ وہ مجموعہ 2010ء میں میری طرف سے حتمی تھا اور میں سمجھتا تھا کہ یہ میری شاعری میں سے منتخب کردہ اچھی اچھی غزلیں ہیں۔ وہ اچھی اچھی غزلیں مسترد ہونے لگیں تو ابتدا میں غصہ آیا اور میں سمجھا بھی نہیں کہ اس کی کیا وجہ ہوسکتی ہے۔ لیکن آہستہ آہستہ وقت نے سمجھایا۔ اب میں دوبارہ اس پر محنت کر...
  4. شاہد شاہنواز

    شبِ فراق ہی کو حرزِ جاں لکھا ہوا ہے

    یہ تو میں پہلے سے ہی استعمال کر رہا ہوں۔ یہ صرف بتا دیتا ہے کہ غزل وزن میں ہے یا نہیں۔
  5. شاہد شاہنواز

    شبِ فراق ہی کو حرزِ جاں لکھا ہوا ہے

    ہم کیا کہیں، انہوں نے خود کہہ دیا۔ ۔۔۔۔ جو شخص اپنا کیس خود لڑے، اسے کسی وکیل کی ضرورت نہیں ہوتی۔ برسبیل تذکرہ ۔۔۔ ہمیں بھی معلوم ہونا چاہئے کہ مارکیٹ میں ایسا کون سا سافٹ وئیر ہے جو ہمیں معلوم نہیں؟؟
  6. شاہد شاہنواز

    شبِ فراق ہی کو حرزِ جاں لکھا ہوا ہے

    بہت سے خون کے قطرے جلانے سے مراد خون کی بوتلیں عنایت کرنا نہیں ہے۔ آپ گھنٹے میں پانچ غزلیں کہیں یا سال میں صرف ایک۔ آپ کو اپنا سارا کلام عزیز ہوگا۔ اگر ایسا ہی خیال ہے تو پھر اس کے نتیجے کے طور پر یہ سمجھا جائے گا کہ گھنٹے بھر میں پانچ غزلیں کہنے والے سب ہی شاعر بے کار شاعری کرتے ہیں۔ لیکن یہ وہ...
  7. شاہد شاہنواز

    شبِ فراق ہی کو حرزِ جاں لکھا ہوا ہے

    دکھ کا نتیجہ کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ خاموشی، اشک، درد، حسرت یا بے زاری۔ بے شک یہ بے زاری ہی محسوس ہوتی ہے لیکن مجھے وہ غم کا نتیجہ لگتی ہے۔
  8. شاہد شاہنواز

    شبِ فراق ہی کو حرزِ جاں لکھا ہوا ہے

    ضرور، دردِ دل سے بھی مراد ہمیشہ دل کا درد نہیں لیا جاتا۔ لیکن جب شعر میں اس کا ذکر آئے تو وہی بات کہی جائے گی جو درد سے متعلق ہو۔ تقویم سے مراد تقویم تو نہیں ہوگی لیکن اگر تقویم کہہ دیا ہے تو اسی سے متعلقہ بات ہونی چاہئے تاکہ پڑھنے والے کو سمجھنے میں آسانی ہو۔ اس سے مراد کیا ہے، یہ بعد کا مقام ہے۔
  9. شاہد شاہنواز

    شبِ فراق ہی کو حرزِ جاں لکھا ہوا ہے

    خونِ جگر سے لکھی تھی، تبھی تو اتنا دکھ ہوا ۔
  10. شاہد شاہنواز

    روز جینے کا ارادہ کرکے (برائے اصلاح)

    روز جینے کا ارادہ کرکے خود کو مرنے کی دعا دیتا ہوں ۔۔۔۔ ایک طرف جینے کا ارادہ ہے، دوسری طرف مرنے کی دعا اور دونوں ایک دوسرے کے خلاف محسوس ہوتے ہیں۔ نفسانی خواہشات اس سے مراد لی جائیں یا نہیں، یہ فیصلہ قاری پر چھوڑنا پڑے گا اور شعر میں نفسانی خواہشات کی طرف اشارہ ہے، اس بات کا دفاع شعر نہیں...
  11. شاہد شاہنواز

    شبِ فراق ہی کو حرزِ جاں لکھا ہوا ہے

    اس سے پہلے میری بھی پوری پوری غزلیں نامعقول ثابت ہوئیں، لیکن میں نے کبھی حذف کرنے کی بات نہ کی۔ جہاں تک مجھے محسوس ہوتا ہے ، وہ خط تنسیخ نہیں تھا۔ ردیف اور تنافر کی بات کی گئی کہ اچھےنہیں، لیکن یہ نہیں کہا گیا کہ وزن سے گر گئی یا ہم اس کو شاعری نہیں مانتے۔ اسے محض الفاظ کی ترتیب اور پیشکش میں...
  12. شاہد شاہنواز

    چند شعر برائے اصلاح

    اصلاح کے لیے میری بھی کچھ غزلیات اسی فورم پر آپ کو مل جائیں گی۔ ہر لکھنے والا اپنے کلام کو عزیز جانتا ہے۔ مجھے بھی اچھا نہیں لگتا اگر میرے کلام پر منفی رائے دی جائے۔ ان کی آپ کے کلام کے لیے رائے محض رائے ہے۔ میری رائے بھی صرف اظہارخیال کہ میں نے اسے کس نظر سے دیکھا۔ کلام آپ کا ہے۔ حتمی فیصلہ بھی...
  13. شاہد شاہنواز

    غزل: کوئی بچوں کی شرارت کی شکایت نہ کرے

    حالاتِ حاضرہ پر نظم تو ہوسکتی ہے، غزل میں محض اشارہ کیا جاتا ہے۔ واضح طور پر ممالک کے نام نہیں لیے جاتے کیونکہ ایسا کرنا اسے متنازعہ اور غیر فصیح بنا دیتا ہے جو ایک ناگوار بات ہے۔ حالانکہ بہت سے شعراء نے یہ روایت بدلنے کی کوشش کی لیکن وقت نے ثابت کیا کہ یہ اٹل ہے۔ ان کی غزل محض ان ہی کی غزل...
  14. شاہد شاہنواز

    چند شعر برائے اصلاح

    آپ کے مراسلے کو دیکھ کر "نبھانا پڑا" کے الفاظ ڈھونڈے مگر مجھے بھی کہیں نہیں ملے۔
  15. شاہد شاہنواز

    روز جینے کا ارادہ کرکے (برائے اصلاح)

    وزن کے اعتبار سے تو درست ہے، تاہم عقلی اعتبار سے ہمیں ٹھیک نہیں لگتا۔ زندگی ایک نعمت ہے۔ جینے کا ارادہ ایک اچھی بات۔ مرنے کی دعا تو بد دعا ہوئی اور اگر یہ شعری اعتبار سے (ذہنی کیفیت یا دلی رجحان کی بناء پر) درست معلوم ہوا ہو تو اس کا سبب درج نہیں۔
  16. شاہد شاہنواز

    چند شعر برائے اصلاح

    صوتی غلطی دور کیجئے تو۔۔۔۔ ڈس رہا تھا وہ مجھ کو رہ رہ کے دودھ اِک سانپ کو پلانا پڑا ۔۔۔ ابھی تک ہمیں تو اس کا یہی "حل" نظر آیا ہے۔
  17. شاہد شاہنواز

    وی آر جسٹ فرینڈز

    ممتاز مفتی ایک معلوماتی ویب سائٹ کے مطابق اپنے آغاز کے دور میں ایک لبرل اور مذہب سے بے گانے دانشور کی حیثیت سے مشہور تھے۔ خیر، ہم اس پر بحث نہیں کرتے۔ عورت کی تحقیر کے لیے آپ نے جو مثال دی، اس پر میں نے یہ بھی عرض کیا تھا کہ عورت بھی تو اسی چیز سے پیدا ہوئی ہے۔ پھر آپ کا مقصد کیسے پورا ہوگا؟...
  18. شاہد شاہنواز

    بے کیف ہونا بھی ایک کیفیت ہے، یہ جان کر خوشی ہوئی ۔۔۔

    بے کیف ہونا بھی ایک کیفیت ہے، یہ جان کر خوشی ہوئی ۔۔۔
Top