بھئی کیا ہی خوبصورت ہے۔۔۔ اور بے پر کی ہے یا نہیں یا کتنی ہے یہ تو آپ ہی جانتے ہوں گے ، لیکن اسے پڑھ کر اب ہمیں جو نثر کا گریبان پکڑ کر لفظوں کا خون کرنے کی سوجھی ہے، وہ آپ کے سر ہے!! :)
اپنے چہرے سے وہ پردہ جو اٹھا دیتے ہیں
رنگ گلزار کے پھولوں کا اڑا دیتے ہیں
مہ کدے انکی نگاھوں میں بسے رہتے ہیں
وہ جسے دیکھ لیں مستانہ بنا دیتے ہیں
بے وفائی سے وفاؤں کا صلہ دیتے ہیں
کیسے بے درد ہیں کیا لیتے ہیں کیا دیتے ہیں
ایسے بیٹھے ہیں کہ جیسے ہمیں دیکھا ہی نہیں
یہی انداز تو دیوانہ بنا دیتے ہیں...