اس غزل کی بحر ہے: مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن (ہزج مثمن اخرب سالم)
یہ مصرع اسی حالت میں وزن میں نہیں، یوں کر لیں تو وزن میں آجائے گا: لا دے کوئی گوہر تو اے واقفِ فکر و فن
یہ مصرع بھی وزن میں نہیں، یوں کر لیں تو وزن برقرار رہے گا: میں ان سے ہوں نا واقف، ہے خام گمان و ظن
عہد کہن بھی وزن میں...