نتائج تلاش

  1. اریب آغا ناشناس

    چند فارسی و ایرانی نام

    پاکستانی پختونوں میں میں نے چند لوگوں کا نام "گشتاسپ" اور "فریدوں" بھی سن رکھا ہے حالانکہ مجھے امید نہیں تھی کہ فارسی اور شاہنامہ کا اتنا اثر اب تک باقی رہا ہوگا
  2. اریب آغا ناشناس

    سعدی شیرازی کی آرامگاہ میں 'یومِ سعدی'

    آپ اور دیگر تمام دوستدارانِ فارسی کو روزِ بزرگداشتِ سعدی شیرازی مبارک ہو.
  3. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    امروز میرے پسندیدہ ترین شاعر سعدی شیرازی کا روزِ بزرگداشتِ ہے. به جمال تو که دیدار ز من بازمگیر که مرا طاقت نادیدن دیدار تو نیست (سعدی شیرازی) تیرے جمال کی قسم کہ مجھ سے (اپنے) دیدار کو واپس پوشیدہ مت کرو کیونکہ مجھے تیرے دیدار کے نادیکھے جانے کی طاقت نہیں ہے.
  4. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    میرے خیال میں "گل و باغ و بہار از من" اور "بہار از تو، گل از تو" کا ترجمہ بالترتیب " گل و باغ و بہار میرے ہیں" اور " بہار تیری ہے، گل تیرے ہیں" ہوگا. اس کا شبہ اس لئے ہورہا ہے کیونکہ فارسی میں "یہ کتاب کس کی ہے" کا ترجمہ "این کتاب از کیست" ہے اور اسی طرح "یہ کتاب میری ہے " کا ترجمہ" این کتاب از...
  5. اریب آغا ناشناس

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    لطفا تحلیل و تجزیہ کردیں
  6. اریب آغا ناشناس

    "البانوی شہر ارگِری کے تمام افراد فارسی خواں ہیں" - عُثمانی سیّاح اولیا چلَبی کا مشاہدہ

    خیلے خوب! فارسی ہمارے شاندار ماضی کی گواہ ہے. ہمیں اسے دوبارہ اپنے مقامِ رفتہ پر واپس لانا ہے!
  7. اریب آغا ناشناس

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قارداشم اس کی لفظی تحلیل بھی کریں اور یہ بھی بتائیں کہ چہ طور معلوم ہوا کہ یہ چغتائی ترکی ہے جبکہ چغتائی ترکی میں بنۆم کے بجائے میننگ آتا ہے
  8. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چنان شیرینی ارزان شد زگفتارت که در عالم خریداری ندارد جز مگس دکانِ حلوایی (قآنی شیرازی) تیری گفتار سے شیرینی دنیا میں اس قدر ارزاں ہوگئی ہے کہ حلوائی کی دکان پر مگس کے علاوہ کوئی بھی خریدار نہیں ہے. *مگس=مکھی
  9. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ز بس در حسن مشهوری کس اوصافت نمی پرسد که ناظر هرکجا بیند تو چون خو‌رشید پیدایی (قآنی شیرازی) تو حسن میں اس قدر زیادہ مشہور ہے کہ کوئی تیرے (دیگر) اوصاف کی پرسش نہیں کرتا، کہ بینندہ جس طرف بھی دیکھے، تو مثلِ خورشید عیاں ہے.
  10. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    جمال خوبرویان را به زیور زینت افزایند تو گر زیور به خود بندی به خوبی زیور افزایی (قآنی شیرازی) خوب رویوں کے جمال کی زینت کو زیور سے زیادہ کیا جاتا ہے. اگر تو خود زیور زیب تن کرے تو زیور کی خوشنمائی زیادہ کرے
  11. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    اگر خواهد خدا روزی که هستی را بیاراید تراگوید تجلی کن که هستی را بیارایی (قآنی شیرازی) اگر کسی روز خدا چاہے کہ وجود کو آراستہ کرے، وہ تجھے کہے گا کہ تجلی کر تاکہ وجود کو تو آراستہ کردے
  12. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گنه کن هرچه‌ می‌خواهی و از محشر مکن پروا که با این چهره در دوزخ در فردوس بگشایی (قآنی شیرازی) تو جس قدر چاہے گناہ کر اور روزِ رستاخيز کی پروا نہ کر کہ تو اس(حسین و جمیل) چہرے کے ساتھ دوزخ میں بھی جنتِ فردوس کا دروازہ وا کرسکتا ہے
  13. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    حدیث‌ِروزِ محشرهرکسی‌در پرده می‌گوید شود بی‌پرده‌ آن‌ روزی که‌ روی‌ از پرده بنمایی (قآنی شیرازی) ہر کوئی روزِ محشر کی بات درپردہ کہتا ہے.اس دن پردے سے بیرون ہوجائے گی جس دن تو اپنا چہرہ پردے سے بیرون کرے.
  14. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    همه ساله بختِ تو پیروز باد شبانِ سیه بر تو نوروز باد (فردوسی) تمام سال تمہاری قسمت مبارک رہے. سیاہ راتیں تم پر نوروز رہیں
  15. اریب آغا ناشناس

    نوروزِ پیروز تبریک باشد

    نوروزِ پیروز تبریک باشد
  16. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نوروزِ رخت دیدم، خوش اشک بباریدم نوروز و چنین باران باریده مبارک باد (مولوی رومی) میں نے جب تیرے چہرے کا نوروز دیکھا تو خوب اشک ریزی کی. نوروز (اور اس روز) ایسے باران کی بارش مبارک ہو!
  17. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    لطفاً آخری مصرعے کا مطلب تحریر کردیں برانگیخت کاموس اسپِ نبرد هم آورد را دید با دارو برد (فردوسی طوسی)
  18. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عشق چون کهنه شود او را دوای کم بود هر زمانی می فزاید محنت و درد و فگار (سید محمد حسینی گیسو دراز) عشق جب کہنہ ہوجائے(یعنے اس پر بسیار وقت گزر جائے) اس کی دوا نہیں ہوتی. ہر زماں اس کی آفت، درد اور زخم زیادہ ہوجاتا ہے
  19. اریب آغا ناشناس

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ترکیہ کے خطِ لاطینی میں حرفِ q نہیں آتا
Top