نتائج تلاش

  1. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مرا به خاطرِ عشق از خدا نترسانید نمی شوم نفسی بنده‌ی خدایِ شما (فردوسِ اعظم) مجھے عشق کے برائے خدا سے خوفزدہ مت کرو.میں ایک لمحہ بھی تمہارے خدا کا بندہ نہیں بنوں گا. *فردوسِ اعظم معاصر تاجیکستانی شاعر ہیں
  2. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    هر بی خبر که خندید بر حسرتِ زلیخا آخر ز بزمِ یوسف کف را بریده برخاست (فروغی بسطامی) ہر بےخبر، کہ جو زلیخا کی حسرت پر خندہ زن تھا، عاقبتِ کار وہ یوسف کی بزم سے کف بریدہ اٹھا.
  3. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تا درون آمد غمش، از سینه بیرون شد نَفَس نازم این مهمان که بیرون کرد صاحب خانه را (فروغی بسطامی) جب (دل کے) اندر اس کا غم آیا، سینے سے نفس بیرون چلا گیا . میں اس مہمان پر افتخار کرتا ہوں کہ جس نے صاحبِ خانہ کو بیرون کردیا.
  4. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    غم صد هزار مرتبه گردِ جهان بگشت جز من نیافت هم دمی از خلقِ روزگار (قآنی شیرازی) غم نے صد ہزار مرتبہ دنیا کے گرد گشت کیا، اسے خلقِ زمانہ سے میرے بجز کوئی ہمدم نہ ملا
  5. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    فارسی سرمایه ام و فارسی است ارثِ من گلشنِ فارس را بویم، بدان فرخنده ام (جاوید اقبال قزلباش) فارسی میرا سرمایہ ہے اور فارسی میری میراث ہے. میں گلشنِ فارس کو سونگھتا ہوں، اسی پر خوش وقت ہوں. *شاعر کا تعلق پاکستان سے ہے
  6. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری شور و هیجان

    شور و هیجان را به جان و دل خرم چرخِ نیلی فام را برهم زنم موسمِ گل آمد و مجنون شدم چاک دامان و گریبان می کنم بویِ خوش آید ز آن گل دم به دم خویش را از غم رهایی می دهم رقصِ مور و سوزِ بلبل هم کنار می شود مخلوط باهم در دلم سبزه و گل را ببوسد این بهار چار سو چون قلبِ عاشق می تپم ماهِ نو هم آسمان را...
  7. اریب آغا ناشناس

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    لطفا اس مصرعے کی تحلیل کردیں
  8. اریب آغا ناشناس

    غزل برائے اصلاح

    ہمارے ایرانی دوست "مہدی ایرانیان" کے نزدیک، واژہ ء "صحرا" درحقیقت دو ہجائے بلند پر مشتمل ہوتا ہے جبکہ میں نے اسے ادھر ایک ہجائے بلند اور ایک ہجائے کوتاہ پر مشتمل رکھا ہے، جو غلط ہے... اگر میں صحرا کی جگہ "دشت" لکھ دوں، تو کیا یہ صحیح رہے گا گلشنم از هجرِ تو چون دشت ویران مے شود
  9. اریب آغا ناشناس

    غزل برائے اصلاح

    بسیار سپاسگزارم آقا.
  10. اریب آغا ناشناس

    غزل برائے اصلاح

    آپ تمام احباب کا سپاسگزار ہوں کہ میری اس غزل کی حوصلہ افزائی اور اصلاح فرمائی. اور میں بہ ویژہ برادرم حسان خان کا از بس سپاسگزار ہوں جنہوں نے اس ایک مہینے کے عرصے میں میرے تجویز کردہ بہت سے ابیات اور مصرعوں، جن میں زیادہ تر بے معنی ابیات پر مشتمل تھے، کی اصلاح فرمائی. همه‌ی شما سلامت باشید
  11. اریب آغا ناشناس

    غزل برائے اصلاح

    یہ کیسا رہے گا گلشنم چون صحرا از ہجرِ تو ویران مے شود
  12. اریب آغا ناشناس

    غزل برائے اصلاح

    یہ کیسا رہے گا: خلق گویندم که زین کفرم نمایان مے شود
  13. اریب آغا ناشناس

    غزل برائے اصلاح

    پھر اسے ایسے تحریر کردیتا ہوں بر زبانم مے شود نامِ تو جاری ہر دمے
  14. اریب آغا ناشناس

    غزل برائے اصلاح

    نہایت سپاس گزار ہوں آپ کی حوصلہ افزائی کا عاطف صاحب
  15. اریب آغا ناشناس

    غزل برائے اصلاح

    حوصلہ افزائی کا نہایت سپاس گزار ہوں وارث بھائی. تمام مصرعوں کے وزن درست ہیں؟
  16. اریب آغا ناشناس

    غزل برائے اصلاح

    چند نقطه های مهم: 1)فارسی میں نون غنہ نہیں ہوتا 2)فارسی تحریر میں "ے" استعمال نہیں ہوتی
  17. اریب آغا ناشناس

    غزل برائے اصلاح

    محمد اسامہ سَرسَری حسان خان محمد وارث سید عاطف علی
  18. اریب آغا ناشناس

    غزل برائے اصلاح

    زبان:فارسی سخن سرا: اریب آغا ناشناس وزن: فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن چون ترا از دور بینم، از تنم جان می شود بی تو صبحِ روشنَم شامِ غریبان می شود نیست در باغِ دلم گل هایِ وصلت، وایِ من گلشنم چون صحرا از هجرِ تو ویران می شود می رسد جانم بلب آن دم که از یادم روی زندگی گویی برایم دشمنِ جان می...
Top