تری رفاقت کی چھاؤں میری حیات بھی کائنات ھی اور نجات بھی ہے
مگر یہ مجھ میں جو شاعری کی فضائیں ہموار کر رہا ہے وہ تو نہیں ہے
یہ چار شامیں جو معتبر سی فضا میں ہم نے گذار لی ہیں تو یہ غنیمت
اب اس سے آگے جو منتظر ایک چراغ آثار راستہ ہے وہ تو نہیں ہے
میں مانتی ہوں کہ میرے خوابوں میں تیری خوشبو کی...