ہماری قوم کے بڑوں نے راستی کو بھلا دیا اور جھگڑے کو اس کی حدوں سے بڑھا دیا۔
ہمارے خواب اور ہماری خواہشیں ، اقتدار کے سموں سے روندی گئیں اور ہماری خوشیاں حب جاہ کی چکی میں باریک پیسی گئیں۔
ہمارے ایوانوں میں دانائی ترک ہوءی اور فراست پسپا۔
الزام کی دلدل نے ہمیں نگلا اور بہتان کی پچھل پاءی نے...