نتائج تلاش

  1. نوید ناظم

    در جو کُھلتا ہے تو دیوار نظر آتی ہے

    حوصلہ افزائی کا بہت شکریہ احمد بھائی۔ ہمیشہ سلامت رہیں!!
  2. نوید ناظم

    در جو کُھلتا ہے تو دیوار نظر آتی ہے

    یہ آپ کی خوش ذوقی، بہت شکریہ ۔۔۔سلامت باشید!!
  3. نوید ناظم

    در جو کُھلتا ہے تو دیوار نظر آتی ہے

    آنکھ اِس طرح سے بیزار نظر آتی ہے در جو کُھلتا ہے تو دیوار نظر آتی ہے تیرے جانے سے یہی فرق پڑا ہے ہم کو زندگی اور بھی دُشوار نظر آتی ہے کچھ تو معلوم ہے مجھ کو بھی وفا کا، بس کر یہ اگر ہو تو مِرے یار، نظر آتی ہے! ایک چہرہ کہ جسے بھول رہا ہوں اب تک ایک صورت کہ جو ہر بار نظر آتی ہے مجھ کو اچھا...
  4. نوید ناظم

    محرومی

    خوب صورت سبق! محرومی اور حاصل بعض اوقات انسان کے اندازِ فکر کا نام ہوتا ہے، جب سب کچھ فنا ہو جانا ہے اور صرف "وجہ اللہ" باقی رہنا ہے تو انسان کا حاصل کیا۔ ہم پیدا ہوتے ہی سب کچھ گنوانا شروع کر دیتے ہیں، وقت ہاتھ سے یوں نکلتا رہتا ہے جیسے مُٹھّی سے ریت۔ انسان سمجھتا ہے کہ یہ حاصل کر رہا ہے...
  5. نوید ناظم

    غزل : ستم گو ان گنت ڈھائے گی دنیا

    ہیں احمد بھائی کے اشعار ایسے کہ اک دن ان پہ اترائے گی دنیا بہت داد!
  6. نوید ناظم

    نظم

    بڑی نوازش، آپ کا تبصرہ نظم سے زیادہ خوب ہے۔شُکر ہے کہ کچھ ستم مُلکی سطح پر ہوتے ہیں۔ ہاہاہا۔
  7. نوید ناظم

    نظم

    ذوق سلامت! متشکرم۔
  8. نوید ناظم

    نظم

    یہ آپ کی محبت! شکریہ۔
  9. نوید ناظم

    نظم

    مُرمّت ریل کی پٹڑی کہیں جاتی نہیں اب بند ہے آگے سے یہ رات کو سیٹی کی اک آواز جو تھی شُکر ہے اب وہ نہیں ہے دھوکا پیدا کر دیا کرتی تھی یوں ہی آرہا ہو جیسے کوئی دُور سے آواز دیتا یہ نگاہیں بھی جمی رہتی تھیں اس پٹڑی پہ دن بھر مجھ کو لگتا تھا کہ اب جو بھی ٹرین آئی یہاں پر لے کر آئے گی اُسے بھی پر...
  10. نوید ناظم

    پیار آتا ہے دشمنوں پر بھی

    پیسہ زردارچھوڑ جاتے ہیں ہم تو کردار چھوڑ جاتے ہیں پیار آتا ہے دشمنوں پر بھی جب مجھے یار چھوڑ جاتے ہیں ہم پرندوں کو مت اُڑا ایسے تیری دیوار چھوڑ جاتے ہیں! ہم سے صحرا نشیں اچانک بھی حُسنِ بازار چھوڑ جاتے ہیں طعنہ زن زندگی پہ ہیں کیا آپ؟ یہ بھی سرکار چھوڑ جاتے ہیں دوستوں سے گِلہ ہے تھوڑا سا...
  11. نوید ناظم

    گُلِ یاسمیں فضیلت کیا کریں گی پھر؟

    گُلِ یاسمیں فضیلت کیا کریں گی پھر؟
  12. نوید ناظم

    @گلِ یاسمین جی جس طرح کوئی انسان اپنے قد سے نہیں نکل سکتا اُسی طرح کوئی بھی اپنے ماضی سے نکل...

    @گلِ یاسمین جی جس طرح کوئی انسان اپنے قد سے نہیں نکل سکتا اُسی طرح کوئی بھی اپنے ماضی سے نکل نہیں سکتا-
  13. نوید ناظم

    دنیا میں کچھ بھی Repeat نہیں ہوتا اکمل بھائی،

    دنیا میں کچھ بھی Repeat نہیں ہوتا اکمل بھائی،
  14. نوید ناظم

    دُور چلے جانے والے مسافر گزرے ہوئے وقت کی طرح ہوتے ہیں۔ انھیں زندگی سے نکالا جا سکتا ہے نہ واپس...

    دُور چلے جانے والے مسافر گزرے ہوئے وقت کی طرح ہوتے ہیں۔ انھیں زندگی سے نکالا جا سکتا ہے نہ واپس لایا جا سکتا ہے، اُنھیں صرف یاد کیا جا سکتا ہے-
  15. نوید ناظم

    کوزہء چشمِ تر بھرا نہ گیا

    بڑی نوازش! سلامت باشید۔
Top