احباب سے درخواست ہے کہ اشعار کی تصحیح فرمائیں ۔ اور کیا لفظ بیعت اس جگہ استعمال ہو سکتا ہے؟
میں چلا تو کتنے ہی لوگ ساتھ میں چل پڑے
کئی مڑ گئے، کئی راستے میں ٹھہر گئے
مرے ہم نوا، ترے اعتبار کا شکریہ
کہ ترے سوا سبھی بیعت کر کے مکر گئے۔
آج ایک چھوٹی بحر کی غزل لکھنے کی کوشش کی ہے۔اصلاح کے لئے پیش کرتا ہوں۔ بحر کا تعین بھی کیجئے گا۔ شکریہ۔
جذبات میں جل جائیں
حدت سے پگھل جائیں
ہم تم نہ رہیں باقی
اک نفس میں ڈھل جایئں
اک بحر تخیل ہے
جس سمت نکل جائیں
ایسے نہ مجھے دیکھو
ارماں نہ مچل جائیں
دیکھیں تو بھلا کیسے
سوچیں تو دہل جائیں
وہ تو...
پذیرائی کے لئے تمام اہل محفل کا بہت شکریہ۔ آج کئی برس بعد اصلاح سخن فورم کو دوبارہ دیکھنے کا موقع ملا۔ اور لگتا ہےجیسے اردو ٹائپنگ بھی بھول گئی۔کچھ تازہ اشعار الگ لڑی میں اصلاح کے لئے پیش کرتا ہوں، امید ہے آپ سب راہ نمائی فرمائیں گے۔:)
بہت خوب کاشف بھائی۔۔۔۔۔۔ کافی عرصے بعد محفل میں آنے پر آپکی حوبصورت غزل پڑھنے کو ملی۔۔۔۔
مجھے مطلع میں ایک تبدیلی تجویز کرنی ہے۔۔۔۔۔۔ کنکر ہے۔۔۔۔ کوئی قند کا دانہ تو نہیں ہے
بہت خوب حفیظ بھائی بہت عمدہ اشعار ہیں۔
یہ دو مصرعے ایسے بھی لکھے جا سکتے تھے (بطورِ شاگرد رائے درکار ہے)
نبض پھر تیز ہے زمانے کی
کوئی طے کر چکا ہے نصف سفر