اعتراف
مفاعلاتن، مفاعلاتن
میں اپنے دامن میں اپنی تنہائیاں سمیٹے ہوئے، امیدوں کا نرم و نازک سا ہاتھ تھامے۔۔۔
نظر میں چا ہت کے خواب بھر کے،
میں شہرِ خوباں کے راستوں سے گزر رہا تھا،
میں جانتا تھا۔۔۔۔
میں جانتا تھا کہ اس شہر کی ہر اِک گلی کے ہر ایک گھر میں کئی حسین و جمیل چہرے
اداس آنکھوں میں دِل...