نتائج تلاش

  1. سید اسد معروف

    آنکھوں میں اب یقین کی جنت نہیں رہی

    ڈرتے تھے کس طرح سے کریں گے وضاحتیں وہ مل کے رودیئے تو یہ دِقت نہیں رہی کیا خوبصورت بات کی ہے۔۔بہت خوب
  2. سید اسد معروف

    البم سے کئی عکس پرانے نکل آئے

    کمال کر دیا ظہیر بھائی۔ بہت شائستہ کلام ہے۔
  3. سید اسد معروف

    اصلاح کے لیے

    بہت خوب۔
  4. سید اسد معروف

    برائے اصلاح

    بہت خوب۔
  5. سید اسد معروف

    برائے اصلاح

    بہت خوب۔
  6. سید اسد معروف

    کتنے رکھواؤں بڑے میں گھر کے دروازے ، بتا؟۔۔ غزل اصلاح کے لئے

    بہت اعلٰی۔ آپ کی یہ غزل تو بالکل "فاتح" صاحب کی طرز کی ہے مطلب سمجھنے میں مشکِل۔:) تیسرے شعر میں خدشات کی جگہ خوف بھی آ سکتا ہے۔ پانچویں شعر میں نوحے سے پہلے "کچھ" کو نکال دیں تو وزن کیسا رہے گا؟
  7. سید اسد معروف

    لوگ یہ چند جو آزاد ہوئے پھرتے ہیں۔۔۔۔۔

    تازہ ترین داد آپ کی اس تر و تازہ کوشش کے لیے۔۔بہت خوب ایک تجویز مری ناقص رائے میں یہ ہے کہ ان مرکبّات کو دیکھ لیں یہ جو فرہاد کی جگہ "شیرین و فرہاد" اور سیا بخت کی جگہ "سیاہ بخت" کیسا رہے گا۔
  8. سید اسد معروف

    یونہی لہجے میں عزادری نہیں آجاتی

    بہت اچھے راجا صاحب۔ یہ کسی ایک کی فطرت میں رچی ہوتی ہے ورنہ ہر ایک کو فنکاری نہیں آجاتی !
  9. سید اسد معروف

    غزل برائے اصلاح

    بہت خوب ۔ عمدہ خیال ہے۔ اس مصرعے کو پڑھنے میں روانی محسوس نہیں ہوئی آپ دیکھ لیجیے۔ سب امیدیں مری ختم ہو چکیں
  10. سید اسد معروف

    غزل "ہمارے دِل پہ کبھی ہاتھ رکھ دیا ہوتا" برائے اصلاح

    بہت شکریہ استادِ محترم۔ قوافی کو اگر محض الف حرف روی مانا جائے تو بھی مطلع میں کیا اور دیا غلط ہیں۔ کیا محض ’کا‘ تقطیع ہونے پر بھی لکھا ’یا‘ کے ساتھ جاتا ہے، کیا یہ مناسب ہے؟ "اداس چہرے سے محسوس کیابھلا ہوتا؟ بقایا آپ کی رائے کے مطابق تصحیح کرتا ہوں۔
  11. سید اسد معروف

    ایک نظم جھنجھلاہٹ۔۔ Frustration اصلاح کے لئے

    بہت خوب کاشف بھائی۔ لگتا ہے آپ کو بھی کبھی کبھی غّصہ آتا ہے۔ یہ نظم واقعی اس وقت کی صحیح ترجمانی کر رہی ہے جب انسان حالات کی وجہ سے کوفت میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ میں آپ کی بات سے متفق ہوں کہ اس میں مزید اضافہ کے لیے گنجائش موجود ہے۔ بہت سی داد آپ کے لیے۔
  12. سید اسد معروف

    غزل "ہمارے دِل پہ کبھی ہاتھ رکھ دیا ہوتا" برائے اصلاح

    لڑکپن میں لکھا ہوا پرانا کلام سلور جوبلی(پچیس سال )کےبعداصلاح کے لیے حاضر ہے۔ (کئی احباب تو اپنے بچپن کے کلام سے دستبردار ہورہے ہیں مگر میرا تو اب کا کلام بھی ایسا ہی ہے) :) غزل اداس چہرے سے محسوس تم کو کیا ہوتا ہمارے دِل پہ کبھی ہاتھ رکھ دیا ہوتا صبح تو روز ہی ہوتی ہے، کیسی جلدی تھی!! ذرا سی...
  13. سید اسد معروف

    غزل برائے اصلاح یوسف جمیل یوسف

    آنسو بہے تو روئینگے بچے بہت جمیل اشکوں کو اپنی آنکھ کے اندر سمیٹ لو بہت اچھے۔ "کاسہ" مجھے لگتا ہے ایسے لکھنا چاہیئے۔
  14. سید اسد معروف

    بے وزن شاعری ۲

    بہت خوب۔ اساتذہ کی رائے کا انتظار کرتے ہیں۔
Top