ہر چند کہ اب کپتان کو ترین کے جہاز کی قطعاً ضرورت نہیں ہے ان کے پاس حکومت کا اپنا پچپن روپیے کلومیٹر والا ہیلی کاپٹر موجود ہے، لیکن ترین اور ان کے ساتھیوں کی سیٹیں تو چاہئیں!!!
چند دن اور ٹھہر جائیے۔ ترین صاحب بھی باعزت بری ہوکر پہلے کی طرح کپتان کے دائیں جانب بیٹھے ہوں گے۔ بائیں طرف سیٹ قریشی صاحب کی پکی ہے۔ صاف چلی شفاف چلی!
لیجیے آپ نے عبد القدیر بھائی کو پھر گڑبڑادیا۔ اگر ایک مستند، صاحبِ دیوان شاعر ( ماشاء اللہ) کے قلم سے محتاجگی لکھا جاسکتا ہے تو پھر یہ سوچیں گے کہ انہوں نے درست ہی سنا ہوگا!!!