غزل
تائیدِ زمستانِ فغاں تھے کہ نہیں تھے
ہم صرفِ دعا کج کلہاں تھے کہ نہیں تھے
آشوبِ مسافت سے گزرتے ہوئے ہم لوگ
پایابِ سرِ ریگِ رواں تھے کہ نہیں تھے
یہ عشق ہے جس نے ہمیں تجسیم کیا تھا
قبل اس کے تخیّل تھے دھواں تھے کہ نہیں تھے
سیرابیِ صحرائے تعلّق میں شب و روز
ہم لوگ فقط نخلِ گماں تھے کہ نہیں...