نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    اثؔر لکھنوی :::::بُھولے افسانے وَفا کے یاد دِلواتے ہُوئے :::::Asar -Lakhnavi

    بہت نوازش جناب اظہارِ خیال پر :) شاد رہیں
  2. طارق شاہ

    اثؔر لکھنوی :::::بُھولے افسانے وَفا کے یاد دِلواتے ہُوئے :::::Asar -Lakhnavi

    غزل بُھولے افسانے وَفا کے یاد دِلواتے ہُوئے تم تو، آئے اور دِل کی آگ بھڑکاتے ہُوئے موجِ مَے بَل کھا گئی، گُل کو جمَائی آ گئی زُلف کو دیکھا جو اُس عارض پہ لہراتے ہُوئے بے مروّت یاد کر لے، اب تو مُدّت ہو گئی ! تیری باتوں سے دِلِ مُضطر کو بہلاتے ہُوئے نیند سے اُٹھ کر کسی نے اِس طرح آنکھیں مَلِیں...
  3. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::حیات و ذات پر فُرقت کے غم برباد بھی ہونگے::::: Shafiq Khalish

    غزل حیات و ذات پر فُرقت کے غم برباد بھی ہونگے کبھی حاصل رہی قُربت سے ہم پِھر شاد بھی ہونگے ذرا بھی اِحتِمال اِس کا نہ تھا پردیس آنے تک! کہ دُوری سے تِری، ہم اِس قدر ناشاد بھی ہونگے بظاہر جو، نظر آئیں نہ ہم سے آشنا بالکل ضرُور اُن کو کئی قصّے پُرانے یاد بھی ہونگے شُبہ تک تھا نہیں ترکِ...
  4. طارق شاہ

    پریم کمار نظرؔ :::::دہن کو زخم، زباں کو لہو لہو کرنا::::: Prem Kumar Nazar

    غزل دہن کو زخم، زباں کو لہوُ لہوُ کرنا عزیزو! سہل نہیں اُس کی گُفتگوُ کرنا کُھلے درِیچوں کو تکنا، تو ہاؤ ہُو کرنا یہی تماشا سرِ شام کوُ بہ کوُ کرنا جو کام مجھ سے نہیں ہو سکا،وہ تُو کرنا جہاں میں اپنا سفر مِثلِ رنگ و بُو کرنا جہاں میں عام ہیں نکتہ شناسیاں اُن کی تم ایک لفظ میں تشریحِ آرزُو...
  5. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::نظر سے پل بھر اُتر وہ جائے تو نیند آئے:::::Shafiq Khalish

    بہت نوازش اظہارِ خیال پر بھائی :)
  6. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::نظر سے پل بھر اُتر وہ جائے تو نیند آئے:::::Shafiq Khalish

    غزل نظر سے پل بھر اُتر وہ جائے تو نیند آئے شبِ قیامت نہ آزمائے تو نیند آئے چّھٹیں جو سر سے دُکھوں کے سائے تو نیند آئے خبر کہِیں سے جو اُن کی آئے تو نیند آئے دماغ و دِل کو کبھی میسّر سکون ہو جب ! جُدائی اُس کی نہ کُچھ ستائے تو نیند آئے خیال اُس کا، ہو کروَٹوں کا سبب اگرچہ اُمید ملنے کی جب بھی...
  7. طارق شاہ

    جوش ؐملیح آبادی:::::بہار آئی ہے کُچھ بے د،لی کا چارہ کریں:::::Josh Malihabadi

    غزل بہار آئی ہے کُچھ بے دِلی کا چارہ کریں چمن میں آؤ حریفو ! کہ اِستخارہ کریں شرابِ ناب کے قُلزُم میں غُسل فرمائیں کہ آبِ مُردۂ تسنِیم سے غرارہ کریں جُمود گاہِ یخ و زمہرِیر ہی میں رہیں کہ سیرِ دائرۂ شُعلہ و شرارہ کریں حِصارِ صومِعہ کے گِرد ، سعی فرمائیں کہ طوفِ کعبہ رِندِ شراب خوارہ...
  8. طارق شاہ

    محسن نقوی :::::: بَدن میں اُتریں تھکن کے سائے تو نیند آئے :::::: Mohsin Naqvi

    غزل بَدن میں اُتریں تھکن کے سائے تو نیند آئے یہ دِل، کہانی کوئی سُنائے تو نیند آئے بُجھی بُجھی رات کی ہتھیلی پہ مُسکرا کر! چراغِ وعدہ، کوئی جلائے تو نیند آئے ہَوا کی خواہش پہ کون آنکھیں اُجاڑتا ہے دِیے کی لَو خود سے تھر تھرائے تو نیند آئے تمام شب جاگتی خموشی نے اُس کو سوچا! وہ زیرِ لب گیت...
  9. طارق شاہ

    یاس مرزا یاسؔ، یگاؔنہ، چنگیزیؔ:::::آرہی ہے یہ صدا کان میں ویرانوں سے:::::yas, yagana,changezi

    مرزاا یاسؔ، یگانہؔ، چنگیزیؔ بر غزلِ شہیدیؔ آرہی ہے یہ صدا کان میں ویرانوں سے کل کی ہے بات کہ آباد تھے دِیوانوں سے لے چلی وحشتِ دِل کھینچ کے صحرا کی طرف ٹھنڈی ٹھنڈی جو ہوا آئی بیابانوں سے پاؤں پکڑے نہ کہِیں کوچۂ جاناں کی زمِیں خاک اُڑاتا جو نکل آؤں بیابانوں سے تنکے چُن جا کے کسی کوچے میں او...
  10. طارق شاہ

    حسرت جے پُوری::::::شُعلہ ہی سہی آگ لگانے کے لیے آ::::::Hasrat Jaipuri

    غزل شُعلہ ہی سہی آگ لگانے کے لیے آ پِھر نُور کے منظر کو دِکھانے کے لیے آ یہ کِس نے کہا ہے مِری تقدِیر بنا دے آ اپنے ہی ہاتھوں سے مِٹانے کے لیے آ اے دوست! مجھے گردِشِ حالات نے گھیرا تُو زُلف کی کملی میں چھپانے کے لیے آ دِیوار ہے دُنیا، اِسے راہوں سے ہٹا دے ہر رسمِ محبّت کو مِٹانے کے لیے آ...
  11. طارق شاہ

    کلیم عاجز ::::::زخموں کے نئے پھول کھلانے کے لئے آ ::::: . Kalim Ahmed Ajiz

    نوازش انتخاب کی پزیرائی پر شیئر کرنا باعثِ شادمانی ہُوا :)
  12. طارق شاہ

    کلیم عاجز ::::::زخموں کے نئے پھول کھلانے کے لئے آ ::::: . Kalim Ahmed Ajiz

    غزل زخموں کے نئے پھول کِھلانے کے لئے آ پھر موسمِ گُل یاد دلانے کے لئے آ مستی لئے آنکھوں میں بکھیرے ہوئے زُلفیں آ، پھر مجھے دِیوانہ بنانے کے لئے آ اب لُطف اِسی میں ہے، مزا ہے تو اِسی میں! آ اے مِرے محبُوب! ستانے کے لئے آ آ، رکھ دَہَنِ زخم پہ، پِھر اُنگلیاں اپنی دِل بانسری تیری ہے،...
  13. طارق شاہ

    حضرت دل یہ عشق ہے درد سے کسمسائے کیوں ٭ بیخود دہلوی

    حضرتِ دِل! یہ عِشق ہے، درد سے کسمسائے کیوں موت ابھی سے آئے کیوں، جان ابھی سے جائے کیوں عِشق کا رُتبہ ہے بڑا عِشق خُدا سے جا مِلا آپ نے کیا سمجھ لِیا، آپ یہ مُسکرائے کیوں میرا غلط گِلہ سہی، ظُلم و جَفا رَوا سہی نازِ سِتم بجا سہی، آنکھ کوئی چُرائے کیوں تجھ سے زیادہ نازنیں، اِس میں ہزاروں ہیں...
  14. طارق شاہ

    یاس مرزا یاسؔ، یگاؔنہ، چنگیزیؔ:::::دولتِ دِیدار نے آنکھوں کوروشن کردِیا :::::yas, yagana,changezi

    غزل دولتِ دِیدار نے آنکھوں کوروشن کردِیا مرتبہ عین الیقیں کا آج حاصِل ہو گیا لے اُڑی خلوت سرا سے تُم کو بُوئے پَیرَہَن آخر اِک دِن سب حجابِ ناز باطِل ہو گیا پار اُترے، ڈُوبنے والے محیطِ عِشق کے حلقۂ گرداب اِک آغوشِ ساحل ہوگیا صُورت آبادِ جہاں خوابِ پریشاں تھا کوئی دیکھتے ہی دیکھتےسب، نقشِ...
  15. طارق شاہ

    کفیل آزر ؔ ::::::تم سے راہ و رسم بڑھا کر دِیوانے کہلائیں کیوں ::::::kafeel aazar amrohvi

    بہت نوازش اظہارِ خیال پر ، شیئر کرنا باعثِ شادمانی ہُوا شاد رہییے :)
  16. طارق شاہ

    کفیل آزر ؔ ::::::تم سے راہ و رسم بڑھا کر دِیوانے کہلائیں کیوں ::::::kafeel aazar amrohvi

    غزل تم سے راہ و رسم بڑھا کر دِیوانے کہلائیں کیوں جن گلیوں میں پتّھر برسیں اُن گلیوں میں جائیں کیوں ویسے ہی تاریک بہت ہیں لمحے غم کی راتوں کے پھر میرے خوابوں میں یارو، وہ گیسو لہرائیں کیوں مجبوروں کی اِس بستی میں، کِس سے پُوچھیں، کون بتائے اپنا مُحلّہ بُھول گئی ہیں بے چاری لیلائیں کیوں...
  17. طارق شاہ

    ڈاکٹر وحید احمد ::::::اُس نے مٹھی کے گلداں میں ٹہنی رکھی::::::‎Dr. Waheed Ahmed

    "کولاژ" اُس نے مُٹھی کے گُلداں میں ٹہنی رکھی پتیوں کے کنارے چمکنے لگے پُھول بھرنے لگے اور چھلکنے لگے اُس نے پاؤں دھرے گھاس کے فرش پر پاؤں کا دُودِھیا پَن سوا ہوگیا سبزہ پہلے سے زیادہ ہرا ہوگیا اُس نے دیکھا اماوس بھری رات کو رات کے سنگ خارا میں روزن ہُوا نُور جوبن ہُوا، چاند روشن ہُوا اُس نے...
Top