حضرتِ دِل! یہ عِشق ہے، درد سے کسمسائے کیوں
موت ابھی سے آئے کیوں، جان ابھی سے جائے کیوں
عِشق کا رُتبہ ہے بڑا عِشق خُدا سے جا مِلا
آپ نے کیا سمجھ لِیا، آپ یہ مُسکرائے کیوں
میرا غلط گِلہ سہی، ظُلم و جَفا رَوا سہی
نازِ سِتم بجا سہی، آنکھ کوئی چُرائے کیوں
تجھ سے زیادہ نازنیں، اِس میں ہزاروں ہیں...