نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    پروین شاکر ::::: میں ہجر کے عذاب سے انجان بھی نہ تھی ::::: Parveen Shakir

    * روتی رہی اگر، تو مَیں مجبور تھی بہت ! وہ رات کاٹنی کوئی آسان بھی نہ تھی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یادِ جاناں بھی عجب رُوح فزا آتی ہے سانس لیتا ہُوں تو جنّت کی ہوا آتی ہے نہیں معلُوم، وہ خُود ہیں کہ محبّت اُن کی پاس ہی سے کوئی بیتاب صدا آتی ہے جگؔر صاحب
  3. طارق شاہ

    آئے زباں پہ رازِ محبت محال ہے ( جگرمرادآبادی )

    غزلِ جگرمُرادآبادی آئے زباں پہ رازِ محبّت محال ہے تم سے مجھےعزیز تمھارا خیال ہے نازُک تِرے مَرِیضِ محبّت کا حال ہے دِن کٹ گیا، تو رات کا کٹنا محال ہے دِل، تھا تِرے خیال سے پہلے چمن چمن اب بھی روش روش ہے، مگر پائمال ہے کم بخت اِس جُنونِ محبّت کو کیا کرُوں! میرا خیال ہے ، نہ تمھارا خیال ہے...
  4. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::::تا حشر ہوگئی وہ عبادت حُسیؑن کی ::::::Shafiq Khalish

    سلام تا حشر ہوگئی وہ عبادت حُسیؑن کی بے مثل راہ ِ حق میں شہادت حُسیؑن کی برکت غمِ حُسیؑن میں روزافزوں یوُں نہیں مقصد سے کی خُدا نے وِلادت حُسیؑن کی تقلِید پروَرِش میں تھی ماؤں کی کُچھ نہ کم آئی کہاں کسی میں سعادت حُسیؑن کی عباسؑ جاں نِثار، نہ آئے َپلٹ کے جب! ناناؐ نے غم میں کی تھی عیادت...
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیا اچھّے ہو گئے کہ بھَلوں سے بُرے ہُوئے یاروں کو فکرِ چارہ و درماں نہیں رہا مومن خاں مومؔن
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    میں وہ مجنوُں ہُوں ،کہ مجنوُں بھی ہمیشہ خط میں قِبلہ و کعبہ لِکھا کرتا ہے القاب مجھے شیخ محمد ابراہیم ذوقؔ
  7. طارق شاہ

    احمد ندیم قاسمی :::::: کُفر نے رات کا ماحول بنا رکھّا ہے :::::: Ahmad Nadeem Qasmi

    "نعت" کُفر نے رات کا ماحول بنا رکھّا ہے میرے سینے میں محؐمد کا دِیا رکھّا ہے وؐہ جو مِل جائے، تو بے شک مجھے جنّت نہ مِلے عِشق کو اَجر کے لالچ سے بچا رکھّا ہے خواب میں وہؐ نظر آئے تو پھر آنکھیں نہ کُھلیں میں نے مُدّت سے یہ منصُوبہ بنا رکھّا ہے کوئی گُمراہ ہو، دَرماندہ ہو یا مُفلس ہو اُس نے...
  8. طارق شاہ

    ذوق شیخ محمد ابراہیم ذوقؔ ::::::اُس نے مارا رُخِ روشن کی دِکھا تاب مجھے ::::: Mohammad Ibraheem Zauq

    غزل محمد ابراہیم ذوقؔ اُس نے مارا رُخِ روشن کی دِکھا تاب مجھے چاہیے بہرِ کفن چادرِ مہتاب مجھے کچھ نہیں چاہیے تجہیز کا اسباب مجھے عِشق نے کُشتہ کِیا صُورتِ سِیماب مجھے کل جہاں سے کہ اُٹھا لائے تھے احباب مجھے لے چلا آج وہیں پِھر دِلِ بے تاب مجھے چمنِ دہر میں جُوں سبزۂ شمشِیر ہُوں مَیں آب کی...
  9. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: شیوۂ یار ہے اب دِل کو ستائے رکھنا ::::::Shafiq Khalish

    بہت نوازش ! اظہارِ خیال پر ممنون ہُوں محمد خلیل الرحمٰن بھائی :)
  10. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: شیوۂ یار ہے اب دِل کو ستائے رکھنا ::::::Shafiq Khalish

    غزل شیوۂ یار ہے اب دِل کو ستائے رکھنا چاند چہرہ مِری نظروں سے چھپائے رکھنا اُس کی تصوِیر کو سینے سے لگائے رکھنا غمزدہ دِل کو کسی طور لُبھائے رکھنا چاندنی راتوں میں یاد آئے ضرُور اب اُن کا اِک قیامت سی، سرِ بام اُٹھائے رکھنا ولوَلے ہیں، نہ کِرن ہی کوئی اُمّید کی ہے ! اِس بُجھے دِل میں...
  11. طارق شاہ

    بیدؔل حیدری ::::::مِری داستانِ اَلم تو سُن ،کوئی زِلزِلہ نہیں آئے گا::::: Bedil Haidri

    غزل مِری داستانِ اَلم تو سُن ،کوئی زِلزِلہ نہیں آئے گا مِرا مُدّعا نہیں آئے گا،تِرا تذکرہ نہیں آئے گا کئی گھاٹیوں پہ مُحیط ہے،مِری زِندگی کی یہ رہگُزر تِری واپسی بھی ہُوئی اگر،تجھے راستہ نہیں آئے گا اگر آئے دشت میں جِھیل تو،مجھے احتیاط سے پھینکنا کہ میں برگِ خُشک ہُوں دوستو ! مجھے تیرنا...
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    حیات نامی یہ زِنداں بھی اِنہِدام کو ہے نہ دِن وہ دُور خلشؔ قید سے رہا ہوگا شفیق خلؔش
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اے موت ! مجھے تُونے مُصِیبت سے نِکالا صیّاد سمجھتا تھا ، رہا ہو نہیں سکتا منور رانا
  14. طارق شاہ

    منوّر رانا :::::: مٹّی میں مِلا دے، کہ جُدا ہو نہیں سکتا:::::: Munawwar Rana

    غزل مٹّی میں مِلا دے، کہ جُدا ہو نہیں سکتا اب اِس سے زیادہ ،مَیں تِرا ہو نہیں سکتا دہلیز پہ رکھ دی ہیں کسی شخص نے آنکھیں روشن کبھی اِتنا تو دِیا ہو نہیں سکتا بس تو مِری آواز میں آواز مِلا دے ! پھر دیکھ کہ اِس شہر میں کیا ہو نہیں سکتا اے موت ! مجھے تُونے مُصِیبت سے نِکالا صیّاد سمجھتا تھا...
  15. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: عِشق کی دُھول میں جو اَٹ جائے ::::::Shafiq Khalish

    عِشق کی دُھول میں جو اَٹ جائے دو جہاں میں وہ جیسے بٹ جائے ہو زباں کو بس ایک نام کا وِرد یوں کسی کو نہ کوئی رٹ جا ئے رات کب عافیت سے ٹلتی ہے مُضطرب دِن جو ہم سے کٹ جائے خوش خیالی کہَیں وہ ساتھ اپنا ابرِ اُمِّید اب تو چَھٹ جائے پائی مُدّت سے ہےنہ خیر و خبر ذہنِ مرکوُز کُچھ تو بٹ جائے تب...
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ناری کو پُرش کیوں ہو بھروسا کا آدمی جس نے اُسے سماج میں پا تَل بنادِیا شفیق خلؔش
  17. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: ہستی کو تیرے پیار نے بادل بنادِیا ::::::Shafiq Khalish

    ہستی کو تیرے پیار نے بادل بنادِیا نظروں میں لیکن اوروں کی پاگل بنادِیا اعزاز یہ ازل سے ہے تفوِیضِ وقت کہ ہر یومِ نَو کو گُذرا ہُوا کل بنادِیا اب تشنگی کا یُوں مجھے احساس تک نہ ہو دِل ہی تمھاری چاہ کا چھاگل بنادِیا جا حُسنِ پُرشباب پہ ٹھہرے وہیں نِگاہ ! نظروں کو شوقِ دِید نے ،آنچل بنادِیا...
  18. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: اب کی چلی وطن میں ہَوا کِس طرف کی ہے ::::::Shafiq Khalish

    اب کی چلی وطن میں ہَوا کِس طرف کی ہے پھیلی نویدِ صُبحِ جزا کِس طرف کی ہے ہو احتساب اگر تو بِلا امتیاز ہو! مغرب کی گر نہیں تو وَبا کِس طرف کی ہے محفِل عدُو کے گھر سی ہے غُربت کدہ پہ بھی ! نیّت ، اے جانِ بزم! بتا کِس طرف کی ہے احساس و عقل سے جو تِری بالا تر ہے تو "مٹّی اُڑا کے دیکھ ہَوا کِس...
  19. طارق شاہ

    شاذ تمکنت شاؔذ تمکنت :::::: وہ پستیاں کہ ہمالہ تِری دُہائی ہے :::::: Shaz Tamkanat

    کُہرام وہ پستیاں کہ ہمالہ تِری دُہائی ہے تمام دیوتا خاموش، سر جُھکائے ہُوئے ہزار راکھشسوں کی ہنسی کا ہے کُہرام ہزار ناگ نِکل آئے ، پَھن اُٹھائے ہُوئے شاؔذ تمکنت 1985- 1933 حیدرآباد دکن، انڈیا
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ترس رہی ہے نئے نیل کنٹھ کو دھرتی خبر نہ تھی کہ سمندر کا تھا یہی منتھن شاؔذ تمکنت
Top