نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وفا کے نام پر کُچھ شعبدہ گر چُرا لیتے ہیں ہاتھوں کی حنا تک احمد فراؔز
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    فراؔز آنکھیں گنوائیں ،عُمر کھوئی کہا تھا کِس نے اُس کا راستہ تک احمد فراؔز
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    لب و دہن بھی مِلا، گفتگو کا فن بھی مِلا مگر، جو دِل پہ گُزرتی ہے کہہ سکوں بھی نہیں احمد فراؔز
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    فراؔز! اب کوئی سودا کوئی جنوں بھی نہیں مگر ،قرار سے دِن کٹ رہے ہوں، یُوں بھی نہیں احمد فراؔز
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سُلگتے سوچتے وِیران موسموں کی طرح! کڑا تھا عہدِ جوانی، مگر گُزر بھی گیا احمد فراؔز
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پھٹی پھٹی ہُوئی آنکھوں سے یُوں نہ دیکھ مجھے! تجھے تلاش ہے جِس شخص کی وہ مر بھی گیا احمد فراؔز
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہم بے خبر ہیں اور وہ اِتنے قرِیب ہیں دِل سے جواب آئے پُکاریں کہِیں سے ہم صَباؔ اکبر آبادی
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک روز چِھین لے گی ہَمِیں سے زمِیں ہَمَیں چِھینیں گے کیا ، زمِیں کے خزانے زمِیں سے ہم صَباؔ اکبر آبادی
  9. طارق شاہ

    صبا اکبر آبادی صبؔا اکبر آبادی :::::: کب تک نجات پائیں گے وہم و یقیں سے ہم:::::: Saba Akbarabadi

    غزل کب تک نجات پائیں گے وہم و یقیں سے ہم اُلجھے ہُوئے ہیں آج بھی دُنیا و دِیں سے ہم یُوں بیٹھتے ہیں بزم میں خلوت گزِیں سے ہم لے جائیں اپنے اشک بھی چُن کر زمِیں سے ہم ہر روز اُن کے نام کے سَو پُھول کِھلتے ہیں چُن کر قَفس میں لائے ہیں کلیاں کہیں سے ہم جب تک تمھارے قدموں کی آہٹ نہیں سُنیں...
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پستی نے، بُلندی کو بنایا ہے حَقِیقت ! یہ رِفعَتِ افلاک بھی مُحتاجِ زمِیں ہے صَباؔ اکبر آبادی
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سمجھے گا آدمی کو وہاں کون آدمی بندہ جہاں خُدا کو خُدا مانتا نہیں صَبا اکبر آبادی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تُو برقِ حُسن اور تجلّی سے یہ گُریز میں خاک اور ذوقِ تماشا لِیے ہُوئے اضغر گونڈوی
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جوش ِشَباب، نشۂ صہبا، ہجُومِ شوق! تعبِیر یوُں بھی کرتے ہیں فصلِ بہار کو اضغر گونڈوی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آہوں نے میری خرمنِ ہستی جلا دیا کیا مُنھ دِکھاؤں گا تری برق نظر کو میں اضغرگونڈوی
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سو بار تِرا دامن ہاتھوں میں مِرے آیا جب آنکھ کھُلی دیکھا اپنا ہی گریباں ہے کیا کیا ہوا ہنگامِ جنُوں یہ نہیں معلوُم کُچھ ہوش جو آیا تو گریباں نہیں دیکھا اِس طرح زمانہ کبھی ہوتا نہ پُر آشوب فِتنوں نے تِرا گوشۂ داماں نہیں دیکھا اضغر گونڈوی
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    رشتہ تھا ایک عُمر کا، گو فاصلے کا تھا کب ساتھ دو گھڑی یا کسی راستے کا تھا شفیق خلؔش
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جاتے نہ اُن کے پیش پلٹ کر کبھی خلؔش احساس لیکن اُن کے دیئے واسطے کا تھا شفیق خلؔش
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یک بہ یک شَورشِ فُغاں کی طرح فصلِ گُل آئی اِمتحاں کی طرح صحنِ گُلشن میں بہرِ مُشتاقاں ہر رَوِش کھِنچ گئی کماں کی طرح پِھر لہُو سے، ہر ایک کاسۂ داغ! پُر ہُوا جامِ ارغواں کی طرح یاد آیا جنونِ گُم گشتہ بے طَلَب قرضِ دَوستاں کی طرح جانے کِس پر ہو مہرباں قاتِل بے سَبَب مرگِ ناگہاں کی طرح ہر صدا...
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آج تو، اےد ِل ! ترکِ تعلّق پر تم خوش ہو ! کل کے پچھتاوے کو بھی اِمکان میں رکھنا احمد فراؔز
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِن حالوں کب اپنے آپ کو دیکھا تھا کہنے کو دِن رات گزرتے جاتے ہیں احمد فراؔز
Top