نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    محفِل عدُو کے گھر سی ہے غُربت کدہ پہ بھی ! نیّت ، اے جانِ بزم! بتا کِس طرف کی ہے شفیق خلؔش
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہے اِک طرف خُدا تو صنم دوسری طرف کیسے کہوں کہ کھینچے صدا کِس طرف کی ہے شفیق خلؔش
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    احساس و عقل سے جو تِری بالا تر ہے تو "مٹّی اُڑا کے دیکھ ہَوا کِس طرف کی ہے" شفیق خلؔش
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دشمن کہ دوست، چارہ گری میں سب ایک سے زخموں کو کیا غرض کہ دَوا کِس طرف کی ہے شفیق خلؔش
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خط افشاں کِیا خُونِ دِل سے ، تو بولا ! بہت اب تُو رنگین اِنشا کرے ہے مِیر تقی مِیؔر
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہلاک آپ کومِیؔر مت کر دِوانے کوئی ذی شعُور آہ ! ایسا کرے ہے مِیر تقی مِیؔر
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ٹَھسک اُس کے چلنے کی، دیکھو تو جانَو قیامت ہی ہر گام برپا کرے ہے مِیر تقی مِیؔر
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پہونچے ہیں ہم کو عِشق میں آزار ہر طرح ہوتے ہیں ہم ستم زدہ ، بِیمار ہر طرح ترکیب و طرح، ناز و ادا ، سب سے دِل لگے اُس طرحدار کے ہیں گرفتار ہر طرح یوسف کی اِس نظیر سے، دِل کونہ جمع رکھ ایسی متاع! جاتی ہے بازار ہر طرح جِس طرح مَیں دِکھائی دِیا ، اُس سے لگ پڑے! ہم کُشت و خُوں کے ہینگے سزاوار...
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مرگیا فرہاد جیسے مرتے بارے اِس طرح سر کوئی پتّھر سے مارے بھی، تو مارے اِس طرح ٹکڑے ٹکڑے کر دِکھایا مَیں نے اِن کو اِس لیے یعنی جی مارا کرو آیندہ پیارے اِس طرح مست و بیخود ہر طرف پہروں پِھرا کرتے ہو تم حیف ہے، آتے نہیں ٹُک گھر ہمارے اِس طرح عِشق کی کہیے طرح کیا وامق و فرہادوقیس بیکسا نہ مرگئے...
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بُھولے سے وہ اِدھر بھی جو آنکلے تھے کہِیں! اُس دِن کا، بُھولتا ہی نہیں ما جرا مجھے حسرؔت موہانی
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بڑھے گی اور ابھی، اے شاہِ خُوباں! تِری خُو بی، مِرے حُسنِ بیاں سے حسرؔت موہانی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کِس قدر سخت ہے، یہ ترک و طَلَب کی منزِل اب کبھی، اُن سے مِلے بھی تو پشیماں ہوں گے حفیظؔ ہوشیار پُوری
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    عُمر ساری تو کٹی عِشقِ بُتاں میں مومؔن ! آخری وقت میں، کیا خاک مُسلماں ہوں گے مومن خاں مومؔن
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    موت پِھر زِیست نہ ہوجائے یہ ڈر ہےغالؔب وہ مِری نعش پہ، انُگشت بہ دَنداں ہوں گے اسداللہ خاں غالؔب
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تُو جہاں جائے گی غارت گَرِ ہستی بن کر ! ہم بھی اب ساتھ تِرے گردشِ دَوراں ہوں گے حفیظ ہوشیار پُوری
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تو کہاں جائے گی، کُچھ اپنا ٹِھکانہ کرلے ! ہم تو کل خوابِ عَدم میں شَبِ ہِجراں ہوں گے مومن خاں مومؔن
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مجبوُر اپنی شیوۂ شرم و حیا سے تم ناچار اِضطرابِ دلِ مُبتلا سے ہم داغؔ دہلوی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    معشُوق جائے حُور مِلے، مے بجائے آب محشر میں ،دو سوال کریں گے خُدا سے ہم داغؔ دہلوی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کہاں جائے گی عِشق بازی کی عادت ! کہِیں اور، دِل کو لگانا پڑے گا حسرؔت موہانی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    میری رُسوائی کی نَوبت آ گئی ! اُن کی شہرت کُو بَکُو ہونے لگی داغؔ دہلوی
Top