نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب کے مِل کر دیکھیے کیا رنگ ہو پِھر ہماری جُستجُو ہونے لگی داغؔ دہلوی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شوق کی رعنائیوں سے حُسن کی رنگِینیاں جب ہُوئیں بیباک، بحث و رنگ و بُو ہونے لگی حسرؔت موہانی
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    عاشقی، کیا کامیابِ آرزُو ہونے لگی اُن کو حالِ عاشقاں کی جُستجُو ہونے لگی حسرؔت موہانی
  4. طارق شاہ

    پروین شاکر :::::: دُنیا کو تو حالات سے اُمّید بڑی تھی :::::: Parveen Shakir

    بہت نوازش خلیل الرحمٰن بھائی :) :)
  5. طارق شاہ

    پروین شاکر کی ایک غزل سے متعلق ایک عروضی سوال

    سب دُرست اور اُستادانہ ہے :)
  6. طارق شاہ

    پروین شاکر کی ایک غزل سے متعلق ایک عروضی سوال

    رات کے شَ یَ دَیک بجے ہیں 2 1 1 1 1 2 1 1 2 2 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب ہَمَیں سو جانا چاہیے
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہ میکش تیری آنکھوں کی حکایت سُن کے آیا ہے جسے ہر وقت، پیمانے حَسِیں معلُوم ہوتے ہیں عبد الحمید عدمؔ
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُداسی بھی عدؔم! احساسِ غم کی ایک دَولت ہے بسا اوقات، وِیرانے حَسِیں معلُوم ہوتے ہیں عبد الحمید عدمؔ
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یُوں دیکھنا اُس کو کہ کوئی اور نہ دیکھے ! انعام تو اچّھا تھا ، مگر شرط کڑی تھی پروین شاکر
  10. طارق شاہ

    پروین شاکر :::::: دُنیا کو تو حالات سے اُمّید بڑی تھی :::::: Parveen Shakir

    غزل دُنیا کو تو حالات سے اُمّید بڑی تھی پر چاہنے والوں کو جُدائی کی پڑی تھی کِس جانِ گُلِستاں سے یہ ملِنے کی گھڑی تھی خوشبوُ میں نہائی ہُوئی اِک شام کھڑی تھی میں اُس سے ملی تھی کہ خُود اپنے سے مِلی تھی وہ جیسے مِری ذات کی گُم گشتہ کڑی تھی یُوں دیکھنا اُس کو کہ کوئی اور نہ دیکھے ! انعام تو...
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِس توقّع پہ ، مَیں اب حشر کے دن گِنتا ہوُں ! حشر میں ، اور کوئی ہو کہ نہ ہو، تُو ہو گا احمد ندیؔم قاسمی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تجھ کو محسُوس کرُوں، مَس نہ مگر کر پاؤں کیا خبر تھی ، کہ تُو اِک پَیکرِ خوشبُو ہو گا احمد ندیؔم قاسمی
  13. طارق شاہ

    احمد ندیم قاسمی عشق میں ضبط کا یہ بھی کوئی پہلو ہو گا

    تجھ کو محسوس کروں، مس نہ مگر کر پاؤں کیا خبر تھی کہ تو اِک پیکرِ خوشبو ہو گا :) اِس توقّع پہ مَیں اب حشر کے دن گِنتا ہوُں حشر میں ، اور کوئی ہو کہ نہ ہو، تُو ہو گا کیا کہنے
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    فاصلہ ایسا نہیں کُچھ عرش کی زنجِیر سے کیا کہوُں، بڑھتا نہیں دستِ دُعا اچّھی طرح نظؔم طباطبائی 1933 - 1854 لکھنؤ، انڈیا
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    گلا گھونٹا ہے ضبط ِغم نے کُچھ ایسا، کہ مُشکل ہے کہ نکلے مُنہ سے آوازِ شکست ِدِل فُغاں ہو کر نظم طباطبائی 1933 - 1854 لکھنؤ، انڈیا
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وفور ِ ضبط سے ، بیتابیٔ دِل بڑھ نہیں سکتی گلے تک آ کے رہ جاتے ہیں نالےہچکیاں ہو کر نظم طباطبائی 1933 - 1854 لکھنؤ، انڈیا
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نہ جانے کِس بیاباں، مرگ نے مٹّی نہیں پائی بگولے جا رہے ہیں، کارواں در کارواں ہو کر نظم طباطبائی 1933 - 1854 لکھنؤ، انڈیا
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دلِ شیدا نے پایا عِشق میں معراج کا رُتبہ یہاں اکثر بُتوں کے ظلم ٹُوٹے آسماں ہو کر نظم طباطبائی 1933 - 1854 لکھنؤ، انڈیا
  19. طارق شاہ

    راجیندر منچندا ،بانؔی :::::: اِک گُلِ تر بھی شَرر سے نِکلا :::::: Rajinder Manchanda, Bani

    غزل اِک گُلِ تر بھی شَرر سے نِکلا بسکہ ہر کام ہُنر سے نِکلا میں تِرے بعد پھر اے گُم شدگی خیمۂ گردِ سفر سے نکِلا غم نِکلتا نہ کبھی سینے سے ! اِک محّبت کی نظر سے نِکلا اے صفِ ابرِ رَواں! تیرے بعد اِک گھنا سایہ شجر سے نِکلا راستے میں کوئی دِیوار بھی تھی وہ اِسی ڈر سے، نہ گھر سے نِکلا...
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جب تک تھا دَم میں دَم ، نہ دبے آسماں سے ہم جب دَم نکل گیا ، تو زمِیں نے دبا لِیا عابؔد جلالپوری
Top