عمدہ! امید ہے عظیم صاحب ایک دن عظیم غزلیں لکھیں۔ ویسے ایک نظر اس پر پڑی ہے:
اور تو کوئی ہمارا فرض ہم کو یاد نہ
یہاں نہ کا استعمال اچھا نہیں۔ جیتے رہیں۔
خوب! بہت خوب! ہم تو میرؔ دیکھ کر دھوکہ کھا گئے کہ شاید واقعی میرؔ صاحب کی ہے۔ خیر نیچے آپ کا نوٹ پڑھ کر تسلی ہوئی۔ جیتے رہیے۔ غزل پڑھ کر خوشی ہوئی۔ بہت لطف آیا۔ انداز اس غزل کا مِیری سا ہی ہے۔
آئے ہائے۔۔۔ حضور شاعری سے روکنے کے لئے آپ کے اہل خانہ کا آپ کا روزینہ بند کر دینا، افسوس ناک ہے۔ لیکن آپ کو ایک ایسی محفل سے داد رسی کی امید بھی ہے؟
خیر، جو مثنوی آپ نے لکھی، کیا کہنے! لگتا ہے دل سے نکلی آہ ہے کہ میرے دل کو بھی غم ناک کر گئی۔
دراصل بات اتنی سی ہے کہ بھائی بھائی سننا مجھے پسند نہیں۔ محفل پر گھوما پھرا ہوں۔ یوں تبصرے ملتے ہیں:
بہت اعلیٰ بھائی!
کیا کہنے بھائی، چھا گئے ہو۔۔
کیا ہی غزل کہہ دی، میں تو بہت خوش ہوئی کہ آپ ایسی شاعری کرنے لگے بھائی!!
خوب کہی! گویا میرا مزاح ابھی سے سمائیلی کا محتاج ہو گیا۔۔ نہیں میاں شوکت پرویز خسرو، ابھی یہ وقتِ زوال مری سلطنتِ قیل و قال سے کوسوں دور ہے۔ اور آج سے قسم آپ کے فن عروض پر دسترس کی کہ کبھی سمائیلی نہیں استعمال کروں گا۔ :)