نتائج تلاش

  1. زہیر عبّاس

    بگ بینگ کی تلاش - جان گریبین

    باب سوم - 14 ہبل کی کائنات - حصّہ دوم ملکی وے کہکشاں کی اصل کم حیثیت کو ڈوبنے میں تھوڑا عرصہ لگا۔ سب سے پہلے ایسا لگا کہ جیسے ہماری کہکشاں دوسروں کے مقابلے میں بڑی اور متاثر کن ہے۔1952ء میں ہی قیقاؤسی فاصلے کے پیمانے میں ترمیم کے بعد یہ واضح ہوا کہ دوسری کہکشائیں بھی اتنی ہی بڑی ہیں جتنی کہ...
  2. زہیر عبّاس

    عدم سے وجود میں آئی ہوئی کائنات

    باب 1 - 5 ایک پراسرار کائناتی کہانی: آغاز - حصّہ پنجم میں نے اس کی وضاحت کے لئے مختلف طریقوں کی کوشش کی ہے، اور سچ بات یہ ہے کہ میں نہیں سمجھتا کہ کوئی ایسا اچھا طریقہ ہے تاوقتیکہ کہ آپ کنویں کے مینڈک بن کر نہ سوچیں - اس صورت میں کائناتی کنویں سے باہر۔ یہ دیکھنے کہ لئے کہ ہبل کے قانون کا...
  3. زہیر عبّاس

    بگ بینگ کی تلاش - جان گریبین

    باب سوم - 13 ہبل کی کائنات - حصّہ اوّل ہبل یقین رکھتا تھا کہ مرغولہ نما سحابئے اصل میں ملکی وے سے بہت دور کہکشائیں ہیں، تاہم وہ جلدی میں اس نقطے کو ثابت کرنے کی کوشش نہیں کرنا چاہتا تھا۔ سب سے پہلے اس نے دوسرے سحابیوں کے مسئلے سے نمٹا، وہ جو مرغولہ نما ساخت ظاہر نہیں کرتے تھے اور جو یقینی...
  4. زہیر عبّاس

    عدم سے وجود میں آئی ہوئی کائنات

    باب 1 - 4 ایک پراسرار کائناتی کہانی: آغاز - چہارم ہبل نے یہ نتائج اپنی پیمائش کی گئی کہکشاؤں کے فاصلے کا موازنہ ایک دوسرے امریکی فلکیات دان، ویسٹو سلیفر کی پیمائش کردہ مختلف جوڑے سے کیا، جس نے ان کہکشاؤں سے آتی ہوئی روشنی کے طیف کی پیمائش کی تھی۔ اس طرح کے طیف کی ماہیت اور وجود کو سمجھنے...
  5. زہیر عبّاس

    بگ بینگ کی تلاش - جان گریبین

    باب سوم - 12 کائنات کے ایک طرف سے دوسری طرف - حصّہ دوم یہ وہ بنیادی وجہ تھی جس کو شیپلی اپنے اس دعویٰ کو درست ہونے کے لئے استعمال کرتا تھا کہ ملکی وے ہی کا کائنات پر غلبہ ہے اور مرغولہ نما سحابیہ تو صرف اتفاقات کا نتیجہ ہے۔ کرٹس نے باور کرلیا تھا کہ سحابیہ اپنے آپ میں کہکشاں ہیں اور وہ اس...
  6. زہیر عبّاس

    عدم سے وجود میں آئی ہوئی کائنات

    باب 1 - 3 ایک پراسرار کائناتی کہانی: آغاز - سوم اس سے قبل 1925ء میں ہبل نے اہم دریافت نئی ماؤنٹ ولسن کی 100 انچ کی ہو کر دوربین کے ساتھ کی تھی، جو اس وقت دنیا کی سب سے بڑی دوربین تھی۔ (موازنے کے لئے، اب ہم اس سے دس گنا زیادہ بڑی قطر کی اور سو گنا بڑے حجم کی دوربین بنا رہے ہیں ! ) اس وقت تک...
  7. زہیر عبّاس

    بگ بینگ کی تلاش - جان گریبین

    باب سوم - 11 کائنات کے ایک طرف سے دوسری طرف - حصّہ اوّل اس وقت شیپلی لڑکھڑایا اور غلط موڑ لے لیا۔ یہ مکمل طور پر اس کی غلطی نہیں تھی - اس کی پوری کائنات کے تصوراتی نمونے کو بنانے کی کوشش کا انحصار دوسروں کے مشاہدات اور توضیحات پر تھا۔ تاہم اس غلطی نے اس کے مستقبل کو ایک الگ راستے پر گامزن...
  8. زہیر عبّاس

    عدم سے وجود میں آئی ہوئی کائنات

    باب 1 - 2 ایک پراسرار کائناتی کہانی: آغاز - حصّہ دوم اس دریافت نے کہ کائنات ساکن نہیں ہے بلکہ پھیل رہی ہے، فلسفیانہ اور مذہبی اہمیت پر کافی عمیق اثر ڈالا ہے کیونکہ یہ بتاتی ہے کہ ہماری کائنات کی ابتداء تھی۔ ابتداء سے تخلیق سمجھ میں آتی ہے اور تخلیق جذبات کو ابھارتی ہے۔ 1929ء میں بگ بینگ کے...
  9. زہیر عبّاس

    بگ بینگ کی تلاش - جان گریبین

    باب سوم - 10 کہکشاں کا پیمانہ - حصّہ دوم ہارلو شیپلی کا پس منظر زمینداری تھی اور وہ مسوری میں 1885ء میں پیدا ہوا تھا۔ اس نے بطور بچہ بہت ہی تھوڑی سی تعلیم حاصل کی تھی، اور سولہ برس کی عمر میں کینساس اخبار میں بطور کرائم رپورٹر کے کام کر رہا تھا ۔تاہم شیپلی کو اندازہ ہو گیا کہ رسمی تعلیم اس...
  10. زہیر عبّاس

    عدم سے وجود میں آئی ہوئی کائنات

    باب 1 -1 ایک پراسرار کائناتی کہانی: آغاز - حصّہ اوّل کسی بھی سفر میں شریک ابتدائی اسرار یہ ہوتا ہے کہ کس طرح سے مسافر پہلی مرتبہ سفر کے آغاز کی جگہ پہنچا؟ - لوئیس بوگاں، میرے کمرے کے اطراف میں سفر یہ ایک سیاہ اور طوفانی رات تھی۔ 1916ء کی ابتداء میں البرٹ آئن سٹائن نے ابھی اپنی زندگی کا...
  11. زہیر عبّاس

    بگ بینگ کی تلاش - جان گریبین

    باب سوم - 8 کہکشاں کا پیمانہ - حصّہ اوّل دو آدمی جو مل کر بڑی حد تک کائنات کے پیمانے کی تفہیم کے لئے اگلے قدم کے ذمہ دار تھے وہ بالکل ہی مختلف جگہوں سے آئے تھے۔ جارج ایلری ہیل جو بیسویں صدی کے دوربین بنانے والے - بلکہ اگر ہم گلیلیو، ہرشل یا روسے کے وقت سے فنیات میں ہونے والی پیش رفت کو بھی...
  12. زہیر عبّاس

    بگ بینگ کی تلاش - جان گریبین

    باب سوم - 8 قیقاؤسی پیمائشی پیمانہ - حصّہ دوم 1908ء میں لیوٹ نے کچھ اتنا اس وقت کہا جب اس نے اپنے کام کی پیش رفت کی ابتدائی رپورٹ شایع کی۔ ان اعداد و شمار کو لکھنے میں مزید چار برس لگ گئے۔ تاہم جب یہ 1912ء میں سمجھ لیا گیا تو اس نے کہکشاں کے پیمانے کے فاصلے کو قائم کرنے کے لئے حقیقی امید...
  13. زہیر عبّاس

    بگ بینگ کی تلاش - جان گریبین

    باب سوم - 7 قیقاؤسی پیمائشی پیمانہ - حصّہ اوّل نظام شمسی سے ملکی وے کہکشاں میں جانے کے لئے پہلے قدم کا انحصار قریبی ستارے کا فاصلہ جاننے میں ہے، لہٰذا ملکی وے سے نکل کر کہکشاں میں جانے کا انحصار بڑی طور پر ماورائے کہکشانی خلاء میں اپنے قریبی پڑوسیوں کے فاصلے کو ڈھونڈنے میں ہے جن میں دو...
  14. زہیر عبّاس

    عدم سے وجود میں آئی ہوئی کائنات

    ویسے تو یہ کتاب عوام الناس کے لئے ہی لکھی گئی ہے ۔ بہرحال اگر آپ نے سائنس پڑھی ہے اور علم طبیعیات کی تھوڑی سی شد بد ہے تب اور زیادہ بہتر طور پر سمجھ میں آسکتی ہے ۔ مزید علم فلکیات اور موضوع سے متعلق آپ اردو محفل کے زمرے "سائنس اور ہماری زندگی" میں موجود لڑیوں کو دیکھ سکتے ہیں ۔ کچھ کا حوالہ...
  15. زہیر عبّاس

    بگ بینگ کی تلاش - جان گریبین

    باب سوم - 6 ہماری کہکشاں کا زینہ - حصّہ دوم تو ہم کس طرح سے ان پیمائش کی ہوئی سمتی رفتاروں سے فاصلے کی تشریح کر سکتے ہیں؟ ایک ترکیب تو صرف ستاروں کے جھرمٹوں یعنی وہ جماعت جو خلاء میں ایک ساتھ حرکت کرتی ہے، میں کام کرتی ہے، جو سورج سے بہت زیادہ دور نہیں ہیں۔ ستاروں کی وہ جماعت جو ایک ہی سمت...
  16. زہیر عبّاس

    عدم سے وجود میں آئی ہوئی کائنات

    تمام تعریفیں اس پروردگار کے لئے جو تمام جہانوں کا رب ہے اور درودو سلام ہو حضرت محمّد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کی مطہر آل و اولاد پر ۔ کائنات کا آغاز کیسے ہوا؟ اس میں ہم اور ہماری دنیا سمیت نظر آنے والا مادہ کہاں سے آیا اور کیسے بنا؟ غالباً اس سوال نے انسانیت کو کافی عرصے سے پریشان...
  17. زہیر عبّاس

    بگ بینگ کی تلاش - جان گریبین

    باب سوم - 5 ہماری کہکشاں کا زینہ - حصّہ اوّل اختلاف زاویہ کے طریقے کو بہتر ہونے میں مزید ساٹھ برس لگ گئے، اس کی وجہ یہ تھی کہ دوربین کے دوسرے کونے پر انسانی آنکھ کے بجائے عکاسانہ تختیوں (فوٹو گرافک پلیٹس)کا استعمال تب ہی ہونا شروع ہوا تھا اور یہ فلکیاتی معیار بن گیا تھا۔ آنکھ کے مقابلے میں...
  18. زہیر عبّاس

    بگ بینگ کی تلاش - جان گریبین

    باب سوم - 4 سورج سے ستاروں کی طرف - حصّہ دوم کئی فلکیات دنوں نے بریڈلی کی تیکنیک کا استعمال کیا، جن میں سے ایک ممتاز فریڈرچ باسل تھے جو جرمن میں 1784ء میں پیدا ہوئے، جنہوں نے تیس ہزار ستاروں کے مقامات کی فہرست تیار کی اور وہ ان تین فلکیات دانوں میں سے ایک تھے جنہوں نے خود سے اختلاف زاویہ کے...
  19. زہیر عبّاس

    بگ بینگ کی تلاش - جان گریبین

    باب سوم - 3 سورج سے ستاروں کی طرف - حصّہ اوّل 1761ء میں زہرہ کے عبور کے بعد صدی کا تین چوتھائی حصّہ گزر چکا تھا جب فلکیات دانوں نے آخر کار کچھ قریبی ستاروں کا اختلاف زاویہ ناپنے میں کامیابی حاصل کی۔ اصول کافی سادہ تھا۔ کیونکہ زمین کے مدار کا نصف قطر 15 کروڑ کلومیٹر ہے لہٰذا مشاہدات کو چھ...
Top