نتائج تلاش

  1. نویدظفرکیانی

    غزل : اندھیروں میں کھڑا ہوں سوچتا ہوں از: نویدظفرکیانی

    اندھیروں میں کھڑا ہوں سوچتا ہوں میں کس گھر کا دیا ہوں سوچتا ہوں زمانے بھر کی نظریں پھِر گئی ہیں میں کتنا بے وفا ہوں سوچتا ہوں یونہی بیکار تو لکھا نہ ہو گا جو لکھ کر کاٹتا ہوں سوچتا ہوں وہ مجھ کو بھول بھی سکتا ہے شائد جگر کو تھامتا ہوں سوچتا ہوں بھنور نے لا کے پھینکا ہے کہاں پر کنارے...
  2. نویدظفرکیانی

    مزاحیہ غزل : تجربہ ہے یہ اپنی نوکری کا از نوید ظفرکیانی

    تجربہ ہے یہ اپنی نوکری کا سدا ہے نام اونچا مالشی کا مجھے مت گھوریاں ڈالو یوں ماسی ! کہ میں ہوں بھوت اب تیری پری کا کیا ہے تیرے میک اپ نے جو سب پر کہاں ہے ایسا جادو سامری کا کچھ اس انداز سے ٹھمکا لگایا شبہ اُن پر رہا "ہی" کا نہ "شی" کا تمہاری لیڈری کو چاٹنا ہے لگانا ہے اگر تم نے بھی ٹیکا...
  3. نویدظفرکیانی

    ابجد 2013 اوپن سورس یونیکوڈ ٹیکسٹ ایڈیٹر

    کیا ابجد پروجیکٹ میں ای پی ایس فارمیٹ پر کوئی کام کرنے کا ارادہ ہے ؟
  4. نویدظفرکیانی

    سخت لیچڑ تھا وہ توہینِ وفا کرتا تھا از نویدظفرکیانی

    سخت لیچڑ تھا وہ توہینِ وفا کرتا تھا جب گلا اُس کا دباتے تھے گلہ کرتا تھا حسرتِ تاڑ میں ہم آنکھ جھپکتے نہ تھے تیرا کتا بھی جہاں اونگھ لیا کرتا تھا کیسے اسمارٹ نہ ہوتا تیرا موٹا بھائی ڈائٹنگ کرتا تھا’ اخبار پڑھا کرتا تھا اب وہاں اُپلے سجاتی ہے تمہاری ماسی “جن منڈیروں پہ کبھی چاند اُگا...
  5. نویدظفرکیانی

    ::: چار بیویاں :::

    اس غزل کا پہلا شعر ہے یہ تری زلف کا کنڈل تو مجھے مار چلا جس پہ قانون بھی لاگو ہو وہ ہتھیار چلا
  6. نویدظفرکیانی

    آپ جن کے قریب ہوتے ہیں

    اُنہیں کا تذکرہ ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  7. نویدظفرکیانی

    راجہ رینٹل کیس کو تفہیم دینی چاہئے از نویدظفرکیانی

    راجہ رینٹل کیس کو تفہیم دینی چاہئے ڈاکوؤں چوروں کو بھی تکریم دینی چاہئے پی سی بی سے منتخب ہوتے نہیں ہیں کرکٹر گلی ڈنڈے کی اسے اک ٹیم دینی چاہئے بولڈ کرنا چاہئے پہلے ہی ہلے میں اِسے باؤلنگ بہرِ کرپشن سیم دینی چاہئے رتبہء جمہور جب روزِ الیکش بڑھ گیا تو گدھوں کو بھی بہت تعظیم دینی چاہئے یاد...
  8. نویدظفرکیانی

    میری تقدیر میں وہ گھیر کے لائے بھی گئے از نویدظفرکیانی

    میری تقدیر میں وہ گھیر کے لائے بھی گئے اور پھر شامتِ اعمال بنائے بھی گئے جن کو ہوٹل میں چکن روسٹ کہا جاتا ہے ایسے پتھرکبھی یاروں سے چبائے بھی گئے ؟ کچھ تھے پیدائشی حقدار چغد بننے کے اور کچھ لوگ زمانے میں بنائے بھی گئے آزمایا بھی گیا ہے مرا ایماں اکثر یعنی جوتے مرے مسجد میں چرائے بھی...
  9. نویدظفرکیانی

    آپ جن کے قریب ہوتے ہیں

    شکریہ وثیق خان صاحب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری شاعری کو پوسٹ کرنے کا
  10. نویدظفرکیانی

    تازہ غزل : تیرا ارماں مرے دل کا حصہ ہوا - از نویدظفرکیانی

    تیرا ارماں مرے دل کا حصہ ہوا گویا گرداب ساحل کا حصہ ہوا میں تو بہرَاماں جس جگہ بھی رُکا آخرش کوئے قاتل کا حصہ ہوا ایک مدت سے ہوں آبلہ پا جہاں اب وہی میری منزل کا حصہ ہوا دشت گردوں کی مٹی بکھرنے لگی کوئی طوفان محمل کا حصہ ہوا کل تھا میں جس مصیبت میں تنہا ظفر شہر والوں کی مشکل کا حصہ...
  11. نویدظفرکیانی

    شعروں کے انتخاب نے رسوا کیا مجھے

    اور شعر یُوں ہے ۔۔۔ لے کر برات کون سُپر ہائی وے پہ جائے ایسی بھی کیا خوشی کہ سڑک پر “وصال“ ہو
  12. نویدظفرکیانی

    شعروں کے انتخاب نے رسوا کیا مجھے

    یہ شعر "دلاور فگار" کا ہے۔
  13. نویدظفرکیانی

    خوشگوار

    خوشگوار
  14. نویدظفرکیانی

    میں نے خاصی کوشش کی لیکن غالباً میرا سسٹم اپ ٹو ڈیٹ نہیں ہے ایرر بھی اسقدر آ رہے تھے کہ میں نے...

    میں نے خاصی کوشش کی لیکن غالباً میرا سسٹم اپ ٹو ڈیٹ نہیں ہے ایرر بھی اسقدر آ رہے تھے کہ میں نے اس کو انسٹال کرنے کا ارادہ ملتوی کر دیا۔
  15. نویدظفرکیانی

    میں نے اس مسئلہ کا بہت ہی آسان حل تلاش کیا تھا ۔۔۔۔۔ اس کا کھیڑا ہی چھوڑ دیا تھا۔۔۔۔

    میں نے اس مسئلہ کا بہت ہی آسان حل تلاش کیا تھا ۔۔۔۔۔ اس کا کھیڑا ہی چھوڑ دیا تھا۔۔۔۔
  16. نویدظفرکیانی

    آپ جس کے سامنے سرتاج سے” اوئے“ ہوئے از نویدظفرکیانی

    آپ جس کے سامنے سرتاج سے” اوئے“ ہوئے پوچھتی ہے رات بسرائی کہاں موئے ہوئے اومنی بس میں گھسے تھے یا کسی پنڈال میں ناک بھی چپٹی ہوئی، چہرے پہ بھی ٹوئے ہوئے کر رہے تھے ٹیکس والے تاجروں سے ٹاکرا دیکھ کر آیا ہوں میں کٹے کئی چوئے ہوئے شہر تو بس دو طرح کے رہ گئے ہیں ملک میں یا دہوئیں میں گمشدہ یا گرد...
  17. نویدظفرکیانی

    غزل : گراں عہدِ وفا کی پاسداری کون کرتا ہے از نویدظفرکیانی

    گراں عہدِ وفا کی پاسداری کون کرتا ہے زمانے تیرے اِس پتھر کو بھاری کون کرتا ہے ہماری خود کلامی ہے جو ہم سے کھیل لیتی ہے ہمارے سامنے باتیں تمہاری کون کرتا ہے رہے ہیں سرخرو حدِ نظر تک کی مسافت میں مگر اگلے مراحل کی تیاری کون کرتا ہے لرزتے ‘ بھاگتے ‘ چھپتے ہوؤں کو دیکھ کر سوچو ! اِسی جنگل کے...
Top