دے کے شامت کو صدا عقد کی زنجیر میں آ
زندگی بھر کے لئے دہشتِ کفگیر میں آ
حُسن کو گرمئی اخلاص کی حاجت ہے بہت
اپنے ملتان کو لے کر مرے کشمیر میں آ
تجھ سے کچھ اور تقاضہ نہیں ہرگز میرا
تُو مرے ساتھ مرے کنبے کی تصویر میں آ
عشق کی یونہی تو مت ماری نہیں جاتی ہے
کوئے لیلٰی میں کبھی گھوم ٗ درِ ہیر...