بہت عرصہ قبل اس خاکسار نے بھی اقبال کی اس نظم کو اڑنگی دی تھی جو کچھ یوں تھی:
کوئی گنوار یہ کہتا تھا اِک سپاہی سے
تجھے ہو شرم تو یوں نہ اکڑ کے بات کرے
ذرا سا عہدہ ہے اِس پر غرور ، کیا کہنا
یہ عقل اور یہ سمجھ ، یہ شعور ، کیا کہنا
خدا کی شان ہے ناچیز چیز بن بیٹھا
تو کیا سمجھ کے مجھے بدتمیز بن...