مثنوئ مفلسی
(در بیانِ احوالِ خستہ)
لب آزاد ہوں تا ہر اِک بند سے
شروعات نامِ خداوند سے
کہ جس کی عنایت سے تکوین ہے
وہی لائقِ حمد و تحسین ہے
پس از ذکرِ باری کہوں حال دل
نہیں گفتنی گرچہ احوالِ دل
میاں! بات اتنی ہے سہ روز سے
نگاہِ متین و جگر سوز سے
یہ اعلان تکتا ہوں میں بار بار
تعاون میں کچھ دیویں...