نتائج تلاش

  1. م

    ناچیز کی ایک کاوش، نعت بحضور خاتم الانبیاء ''دھوپ ہے زندگی، سائباں آپﷺ ہیں''

    کڑی تنقیدی نگہ کیلئے کہ کہیں کوئی گُستاخی سرزد نہ ہوئی ہو اور شرک کا کوئی شائبہ تک نہ ہو دھوپ ہے زندگی، سائباں آپﷺ ہیں رحمتیں ہیں وہیں پر جہاں آپﷺ ہیں آپﷺ کا نور رب تک رسائی بنے گھُپ اندھیرا سہی، کہکشاں آپﷺ ہیں رب کی باتیں سمجھنا تو آساں نہ تھا آپ سمجھا گئے، ترجماں آپﷺ ہیں آپﷺ کی گفتگو کے...
  2. م

    ایک غزل تنقید و تبصرہ کیلئے،'' کیا نظارا تھا، مجسم تھی حیا، دیکھ آیا''

    اور یوں کہوں جناب تو کیا نظارا تھا مجسم تھی حیا، دیکھ آیا اُس کی نظروں کو کُچھ ایسے میں جھُکا دیکھ آیا دوست احباب پریشاں ہیں مری حالت پر پوچھتے ہیں کہ بتا ایسا تُو کیا دیکھ آیا تُم حسینوں کے بھی انداز نرالے ہوں گے کیا بتاؤں تُمہیں اب میں جو ادا دیکھ آیا خیر خواہی نہیں دیکھی تھی کبھی دُنیا...
  3. م

    ایک غزل تنقید و تبصرہ کیلئے،'' کیا نظارا تھا، مجسم تھی حیا، دیکھ آیا''

    اُستاد محترم کچھ تبدیلیاں آپ کے ارشادات کی روشنی میں کیا نظارا تھا مجسم تھی حیا، دیکھ آیا اُس کی نظروں کو کُچھ ایسے میں جھُکا دیکھ آیا دوست احباب پریشاں ہیں مری حالت پر پوچھتے ہیں کہ بتا ایسا تُو کیا دیکھ آیا تُم حسینوں کے بھی انداز نرالے ہوں گے کیا بتاؤں تُمہیں اب میں جو ادا دیکھ آیا خیر...
  4. م

    ایک غزل تنقید و تبصرہ کیلئے،'' کیا نظارا تھا، مجسم تھی حیا، دیکھ آیا''

    کیا نظارا تھا مجسم تھی حیا، دیکھ آیا اُس کی نظروں کو کُچھ ایسے میں جھُکا دیکھ آیا دوست احباب بھی حیراں ہیں مری حالت پر باولا بول کے کہتے ہیں تُو کیا دیکھ آیا تُم حسینوں سے کہوں گا اُسے دیکھا کرنا کیا بتاؤں تُمہیں اب میں جو ادا دیکھ آیا خیر خواہی نہیں دیکھی تھی کبھی دُنیا میں اُس کی آنکھوں...
  5. م

    ایک ہلکی پھُلکی سی غزل، تنقید و تبصرہ کیلئے،'' بادل ، چندا، آنکھ مچولی''

    یوں کہا جائے تو جناب بادل، چندا، آنکھ مچولی کیا چکر ہے، رات یہ بولی نکلا تھا میں، سورج چمکا پھر تو بدلی سر پر ہو -لی اُس کو میرے نام سے چھیڑا تاروں کی تھی شیطاں ٹولی بانہوں میں تھاما تھا میں نے کس کارن وہ اتنا ڈولی اُس کی خوشبو جب تک آئے میں نے بھی تو آنکھ نہ کھولی منظر سارے گیت سُنائیں...
  6. م

    ایک غزل تنقید و تبصرہ کیلئے ،'' برستی بارشوں کے درمیاں ہوں''

    جی بہت بہتر اُستاد محترم آئندہ ایسا ہی کروں گا، یہ کچھ تبدیلیاں آپ کے ارشادات کی روشنی میں برستی بارشوں کے درمیاں ہوں خُدا کی رحمتوں کے درمیاں ہوں کہاں تک ہیں مری آکاش بیلیں کہاں تک خواہشوں کے درمیاں ہوں یہ کیسی چاپ ہے ہر سمت میرے سماوی آہٹوں کے درمیاں ہوں مجھے لگتا ہے تُم بھی چھوڑ دو گے...
  7. م

    ایک ہلکی پھُلکی سی غزل، تنقید و تبصرہ کیلئے،'' بادل ، چندا، آنکھ مچولی''

    مجھے لگا کہ ٹھیک ہے فعلن فعلن فعلن فعلن با ہو می بر سم با لا تا بانہوں میں بھر سنبھالا تھا، لیکن تبدیل کئے دیتا ہوں، یوں کیسا رہے گا ؟ بادل، چندا، آنکھ مچولی کیا چکر ہے، رات یہ بولی نکلا تھا میں، سورج چمکا پھر تو بدلی سر پر ہو لی اُس کو میرے نام سے چھیڑا تاروں کی تھی شیطاں ٹولی تھاما میں...
  8. م

    ہک نظم پیش ہے ،'' پیلاں اس توں''

    بہت شکریہ جاسمن
  9. م

    ایک ہلکی پھُلکی سی غزل، تنقید و تبصرہ کیلئے،'' بادل ، چندا، آنکھ مچولی''

    بادل، چندا، آنکھ مچولی کیا چکر ہے، رات یہ بولی نکلا تھا میں، سورج چمکا پھر تو بدلی سر پر ہو لی اُس کو میرے نام سے چھیڑا تاروں کی تھی شیطاں ٹولی بانہوں میں بھر سنبھالا تھا کس کارن وہ اتنا ڈولی اُس کی خوشبو جب تک آئے میں نے بھی تو آنکھ نہ کھولی منظر سارے گیت سُنائیں اور کہار اُٹھائے ڈولی اُس...
  10. م

    ایک غزل تنقید و تبصرہ کیلئے ،'' برستی بارشوں کے درمیاں ہوں''

    کچھ اور تبدیلیاں برستی بارشوں کے درمیاں ہوں میں رب کی رحمتوں کے درمیاں ہوں کہاں تک ہو مری آکاس بیلو کہاں تک خواہشوں کے درمیاں ہوں یہ کیسی چاپ چاروں اور میرے سماوی آہٹوں کے درمیاں ہوں مجھے لگتا ہے تُم بھی چھوڑ دو گے کچھ ایسی سازشوں کے درمیاں ہوں مری کم ہمتی کا دھیان رکھنا زمانے گردشوں کے...
  11. م

    ہک نظم پیش ہے ،'' پیلاں اس توں''

    میں تاں پُت اسکولے گھلیا سی ایناں بُڈیاں بانہواں پلیا سی مینوں ککھ احساس نئیں سی گا او تاں آخر رستہ چلیا سی ایتھے سوور پھردے کھُلے نے جیہڑے اپنا رستہ بھُلے نے کوئی اکھیں شرم دی رتی نئیں سارے انس مکاونڑ، تُلے نے ناں او ویکھنڑ وڈا نکا اے کوئی کننا پڑھیا لکھا اے ہوئے گاجر مولی کٹدے نے بس مقصد...
  12. م

    ایک غزل تنقید و تبصرہ کیلئے ،'' برستی بارشوں کے درمیاں ہوں''

    کُچھ تبدیلیاں :biggrin: برستی بارشوں کے درمیاں ہوں کسی کی چاہتوں کے درمیاں ہوں کہاں تک ہو مری آکاس بیلو کہاں تک خواہشوں کے درمیاں ہوں بڑھے آتی ہیں چاروں اور سے ہی سماوی آہٹوں کے درمیاں ہوں مجھے لگتا ہے تُم بھی چھوڑ دو گے کچھ ایسی سازشوں کے درمیاں ہوں مری کم ہمتی کا دھیان رکھنا زمانے گردشوں...
  13. م

    ایک غزل تنقید و تبصرہ کیلئے ،'' برستی بارشوں کے درمیاں ہوں''

    برستی بارشوں کے درمیاں ہوں میں کتنی چاہتوں کے درمیاں ہوں بڑھے آتی ہیں چاروں اور سے ہی سماوی آہٹوں کے درمیاں ہوں یہاں تُم کو ملیں گے عکس میرے بہت سے آئنوں کے درمیاں ہوں مجھے لگتا ہے تُم بھی چھوڑ دو گے کسی کی سازشوں کے درمیاں ہوں دھیاں رکھنا مری کم ہمتی کا زمانے گردشوں کے درمیاں ہوں عدو ہے اک...
  14. م

    چل ترے خوابوں میں کچھ رنگ نیا لاتے ہیں

    ارے واہ ایسا کچھ میں نے کافی عرصہ پہلے لکھا تھا ، جب نئی نئی شاعری شروع کی...
  15. م

    ایک نظم آپ کی آراء، تنقید و تبصرہ کیلئے۔'' ناراض''

    یوں کہوں تو کیسا؟ ناراض کبھی راضی، کبھی ناراض تھے مگر اک بات تھی پہلے ہمارے درمیاں کُچھ بھی ہوا محبت کا ہی سایہ تھا نہیں تھا بیچ میں تیجا تو آنسو تھے یا آہیں تھیں بُرا تھا وقت اچھا تھا جھگڑتے تو منا لیتے تھے فورا ہی برتنے کو بہت اغماض تھے کبھی راضی، کبھی ناراض تھے مگر پھر آ گیا تیجا نہ جانے...
  16. م

    ایک نظم آپ کی آراء، تنقید و تبصرہ کیلئے۔'' ناراض''

    ناراض کبھی راضی، کبھی ناراض تھے مگر اک بات تھی پہلے ہمارے درمیاں کُچھ بھی ہوا محبت کا ہی سایہ تھا نہیں تھا بیچ میں تیجا تو آنسو تھے یا آہیں تھیں بُرا تھا وقت اچھا تھا جھگڑتے تو منا لیتے تھے فورا ہی جو بگڑی بات تو اغماض تھے کبھی راضی، کبھی ناراض تھے مگر پھر آ گیا تیجا نہ جانے کیوں اچانک ہی مری...
Top