نتائج تلاش

  1. م

    ایک ادنیٰ سی کاوش، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کیلئے،'' پیجئے اور پلائیں ہم کو''

    جی الفاظ پیجئے اور لیجئے ہیں مگر صوتی اثرات کی بُنیاد پر تقطیع میں فعلن شمار کیئے ہیں پی جی ئے کی جگہ آواز پی جے
  2. م

    ایک ادنیٰ سی کاوش، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کیلئے،'' پیجئے اور پلائیں ہم کو''

    اُستاد محترم یوں دیکھ لیجئے از راہ کرم پیجئے اور پلائیں ہم کو لے کر دور تو جائیں ہم کو دائیں دُشمن کو رکھ لیجئے رکھ لیجئے پر بائیں ہم کو اپنے آپ سے مل پائیں ہم جائیں ڈھونڈ کے لائیں ہم کو آسانی سے آپ نہ ملنا تھوڑی دور بھگائیں ہم کو اچھے کام پہ راحت عنقا ناقص کی ہوں سزائیں ہم کو دُشمن نوچیں...
  3. م

    ایک ادنیٰ سی کاوش، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کیلئے،'' پیجئے اور پلائیں ہم کو''

    پیجئے اور پلائیں ہم کو آئیں دور لے جائیں ہم کو دائیں دُشمن کو رکھ لیجئے رکھ لیجئے پر بائیں ہم کو گُم ہیں آپ کے اندر کب سے جائیں ڈھونڈ کے لائیں ہم کو آسانی سے مل جائیے گا تھوڑی دور بھگائیں ہم کو اُنکو دینا جُرم پہ اُنکے راحت اور سزائیں ہم کو دُشمن نوچیں دوست بھی نوچیں بوٹی بوٹی کھائیں ہم کو...
  4. م

    کلام سائیں غلام حیدر رحمۃ اللہ علیہ

    ودیا انتخاب اے جی تہاڈا
  5. م

    ایک غزل تنقید، تبصرہ کیلئے،'' پھر کسی وقت پر اُٹھا رکھو''

    پھر کسی وقت پر اُٹھا رکھو آرزوئیں مگر بچا رکھو حاجتوں کا پتہ نہیں ہوتا کوئی تو راستہ کھُلا رکھو مبتلا ہو گئے محبت میں بس کہ لازم ہے اب دوا رکھو اپنی رنگت سُفید کھو دے گا اس کو ہر رنگ سے جُدا رکھو وہ اسی راستے سے آئے گا پھول رکھو تو جابجا رکھو جب بھی آئے ہو کام سے آئے اک ملاقات بے وجہ رکھو...
  6. م

    ایک غزل تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کی غرض سے،'' وہ نہیں ہے تو میں کیوں چھوڑ دوں پینا آخر''

    اوہو معذرت جناب، یوں دیکھ لیجئے وہ نہیں ہے تو میں کیوں چھوڑ دوں پینا آخر بے خودی میں ہی تو کاٹوں گا یہ رستہ آخر میری فطرت میں محبت ہے، محبت ہو گی آدمی نے تو پیا دودھ ہے کچا آخر آج اُترا وہ مری بات کی گہرائی میں چل سہولت سے مجھے اُس نے بھی سوچا آخر مرتبہ دے تو دیا، نسل نہ دیکھی ہم نے بس وہ...
  7. م

    ایک غزل تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کی غرض سے،'' وہ نہیں ہے تو میں کیوں چھوڑ دوں پینا آخر''

    اُستاد محترم کچھ تبدیلیاں کی ہیں وہ نہیں ہے تو میں کیوں چھوڑ دوں پینا آخر بے خودی میں ہی تو کاٹوں گا یہ رستہ آخر میری فطرت میں محبت ہے، محبت ہو گی آدمی نے تو پیا دودھ ہے کچا آخر آج اُترا وہ مری بات کی گہرائی میں چل سہولت سے مجھے اُس نے بھی سوچا آخر مرتبہ دے تو دیا، نسل نہ دیکھی ہم نے بس...
  8. م

    ایک غزل تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کی غرض سے،'' وہ نہیں ہے تو میں کیوں چھوڑ دوں پینا آخر''

    وہ نہیں ہے تو میں کیوں چھوڑ دوں پینا آخر اس سے کچھ تیز نہ چل پائے گی اب کیا آخر میری فطرت میں محبت ہے، محبت ہو گی آدمی نے تو پیا دودھ ہے کچا آخر ہم تو اتنی سی عنایت پہ ہیں ممنون بہت کچھ نہ ہو اور مگر اُس نے ہے سوچا آخر مرتبہ دے تو دیا قوم نہ دیکھی ہم نے بس وہ اپنی ہی اصالت پہ گیا تھا آخر ٹوٹ...
  9. م

    بھنورانگی

    بھنورانگی سب کچھ معمول کے مطابق تھا، کچھ بھی تو نہیں بدلہ تھا اور بقول شخصے راوی چین ہی چین لکھتا تھا، لیکن وہ کہتے ہیں نا کہ اکثر ایسا سکون طوفان کا پیش خیمہ ہوتا ہے۔ بس وہی مثال مانو کہ آپنا آپ منوانے کے ارادے سے مجسم سامنے آ کھڑی ہوئی تھی۔ پر ٹہرئیے اگر میں نے آپ کو ابتدا سے ساری بات نہ...
  10. م

    علماء

    بہت شکریہ جناب
  11. م

    علماء

    علماء کائنات کی معلوم حدود قیود میں جہاں جہاں بنی نوع انسانی کا وجود ہے، وہاں وہان اُن کی ذہنی و فکری بالیدگی اور علم و آگہی کی آبیاری کے لئے علماء کا وجود از حد ضروری ہے، ابھی تک کی حاصل معلومات کی روشنی میں علماء کو دو اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے جو ایک دوسرے سے صفاتی اعتبار سے متضاد...
  12. م

    ایک ہلکی پھُلکی سی نظم،'' عورت مرتی جائے''

    عورت مرتی جائے پھینک اُتارا پل میں ایسے بیٹی ہو کر بوجھ تھا جیسے اپنی بے بس جنس کا تاواں کب تک بھرتی جائے عورت مرتی جائے کیسی یہ تقدیر ہے پائی دام میں بڑھ کر اکثر بھائی خدمت خاطر حاضر ہر دم کیا کیا کرتی جائے عورت مرتی جائے جس کو مندر مان چلی تھی اُس کو کوئی اور بھلی تھی خوف ہے ہر دم کب چھوڑے...
  13. م

    خط فسانہ

    بہت شکریہ جناب
  14. م

    خط فسانہ

    خط فسانہ اظہر م کے قلم سے جان سے پیارے سرتاج، السلام و علیکُم و رحمتہ اللہ تعالیٰ و باراکاتہ امید کرتی ہوں کہ یہ سطور آپ کو کامل صحت اور اطمنان کی حالت میں پائیں گی، آج طویل عرصہ بعد یہ چند سطریں آپ کو لکھ رہی ہوں کہ ٹیلیفون پر آپ سے بات کرنے کی ہمت جُٹا نہیں پائی اور ویسے بھی یہ بات سمجھاتے...
  15. م

    ایک گیت کہیے نظم کہیے، '' آؤ موسم اچھا ہے''

    لیجئے جناب یوں دیکھئے تو آؤ موسم اچھا ہے بھیگا بھیگا، نکھرا نکھرا ایسا اُجلا روپ کہیں ہے؟ پیار محبت چھایا جیسا کوئی کہیں پر دھوپ نہیں ہے آؤ موسم اچھا ہے پھول گُلاب کے، قطرے جن پر رقصاں ہیں اور کھیلے جائیں ایسے میں بھی ہجراں کے غم کون کہے اب جھیلے جائیں آؤ موسم اچھا ہے ہلکی ہلکی خنکی سی ہے...
  16. م

    ایک گیت کہیے نظم کہیے، '' آؤ موسم اچھا ہے''

    آؤ موسم اچھا ہے بھیگا بھیگا، نکھرا نکھرا ایسا اُجلا روپ کہیں ہے؟ پیار محبت چھایا جیسا کوئی کہیں پر دھوپ نہیں ہے آؤ موسم اچھا ہے پھول گُلاب کے، قطرے جن پر رقصاں ہیں اور کھیلے جائیں ایسے میں بھی ہجراں کے غم کون کہے اب جھیلے جائیں آؤ موسم اچھا ہے ہلکی ہلکی خنکی سی ہے تُم کو پسند تھی بالکُل ویسی...
Top