میں کہ شاعر نہ سہی، صاحبِ دیوان تو ہوں
پھول اوروں کے سہی، مالکِ گلدان تو ہوں
گل ہیں چوری کے ہزاروں مرے گلدانوں میں
کتنے بے نام چھپے ہیں مرے دیوانوں میں
خوشہ چیں ہُوں سبھی خوشوں کو چنا ہے میں نے
لوگ سر دھنتے ہیں، شعروں کو دھنا ہے میں نے
نور کو اور علیٰ نور کیا کرتا ہوں
شعر کاری تو بدستور کیا...