یہ عشق والہانہ کیا ہوا ہے
جنوں کا بهی ٹهکانہ کیا ہوا ہے
کسی سے یہ سوال آج کیجے
کوئی اپنا بگانہ کیا ہوا ہے
اسیر وقت ہے ذہن بهی یوں اب
کہ غم کا اک زمانہ کیا ہوا ہے
نظر کی بات، بات ہوتی ہے جب
تو گفتگو بہانہ کیا ہوا ہے
کبهی یہ تتلیوں سے بهی تو سن لو
گلوں کا بهی فسانہ کیا ہوا ہے
چلو سوئے فصیل...