ازل نہیں۔۔۔۔ ابد۔۔۔ یہ غلطی بھی کی ہوئی ہے میں نے۔۔
تو فی الحال صورت یہ ہوئی:
کسی صورت نہیں رکتا ہے یہ دل
نجانے اب کہاں آئے گی منزل
خمار ایسا ہے تیری قربتوں کا
کہ خود سے بھی ہوئی جاتی ہوں غافل
تری الفت کی لہروں پر رواں ہوں
نظر آتا نہیں اب مجھ کو ساحل
یہ دنیا چھوڑ دی تب تم کو پایا
مری اس...