برگد کے پرانے پیڑ تلے پھر دو سائے لہرائے ھیں _ شفیع حیدر دانش
برگد کے پرانے پیڑ تلے پھر دو سائے لہرائے ہیں
دنیا کی نگاہوں سے بچ کر پھر دو دل ملنے آئے ہیں
خوابوں میں خوشبو ہے تیری یادوں کے رنگ بھی دیکھ ذرا
اس دل کے افق پر اے جاناں کب چاند تیرے گہنائے ہیں
یہ دل یہ شام یہ خاموشی تا حد نظر...