خوبصورت غزل شیئر کرنے کیلئے شکریہ محمد وارث صاحب!
خوش رہیئے۔۔
غزل
(سراج اورنگ آبادی)
خبرِ تحیرِ عشق سن، نہ جنوں رہا، نہ پری رہی
نہ تو تُو رہا، نہ تو میں رہا، جو رہی سو بے خبری رہی
غزل
( سمپورن سنگھ کلرا، گلزار)
پھولوں کی طرح لب کھول کبھی
خوشبو کی زباں میں بول کبھی
الفاظ پرکھتا رہتا ہے
آواز ہماری تول کبھی
انمول نہیں لیکن پھر بھی
پوچھ تو مفت کا مول کبھی
کھڑکی میں کٹی ہیں سب راتیں
کچھ چورس تھیں کچھ گول کبھی
یہ دل بھی دوست زمیں کی طرح
ہو جاتا ہے ڈانوا ڈول کبھی
غزل
( سمپورن سنگھ کلرا، گلزار)
جب بھی یہ دل اُداس ہوتا ہے
جانے کون آس پاس ہوتا ہے
آنکھیں پہچانتی ہیں آنکھوں کو
درد چہرہ شناس ہوتا ہے
گو برستی نہیں سدا آنکھیں
ابر تو بارہ ماس ہوتا ہے
چھال پیڑوں کی سخت ہے لیکن
نیچے ناخن کے ماس ہوتا ہے
زخم کہتے ہیں دل کا گہنہ ہے
درد دل کا لباس ہوتا ہے
ڈس ہی...
السلام علیکم
سالگرہ مبارک ہو آپ کو۔۔ جُگ جُگ جیئں۔ دودھو نہائیں پوتو پھلیں۔۔ ہمیشہ خوش و خرم رہیں۔ آمین
اللہ رب العزت آپ کو صحت و تندرستی کے ساتھ لمبی اور ایمان افروز حیاتی عطا فرمائے۔آمین