نتائج تلاش

  1. مقبول

    برائے اصلاح: تمہی سےلے لیے ہیں اس نے رنگ کچھ اُدھار میں

    سر الف عین ۔ یہ شعر دیکھیے مجھے اٹل یقین ہے وہ شخص ہے یہیں کہیں کہ سارے لوگ آ رہے ہیں بن پیے خمار میں
  2. مقبول

    برائے اصلاح:مت پوچھ ہیں غم کتنے سنبھالے ہوئے ہم لوگ

    سر الف عین ، بہت نوازش کچھ بہتری کی کوشش کی ہے مت پوچھ ہیں غم کتنے سنبھالے ہوئے ہم لوگ سجدوں میں ہیں نیزوں پہ اچھالے ہوئے ہم لوگ رہبر یا اس جیسا کوئی لفظ جمع کے صیغے میں وزن پر ٹھیک نہیں بیٹھتا صدیوں سے غلامی کے ہیں طوق اپنے گلوں میں صدیوں سے ہیں زندان میں ڈالے ہوئے ہم لوگ بیچے گئے مذہب...
  3. مقبول

    برائے اصلاح:مت پوچھ ہیں غم کتنے سنبھالے ہوئے ہم لوگ

    جناب محمد عبدالرؤوف صاحب آپ کی قیمتی رائے کے لیے شکر گذار ہوں۔ تاہمُ میں نے یہ سو چا نہیں تھا کہ ان اشعار کو اس طرح بھی سمجھا جا سکتا ہے۔ مجھے اپنی کم علمی کا اعتراف ہے ۔ کچھ وضاحت بہرحال پیش کرتا ہوں میں نے تو یہ نہیں کہا کہ بندہ اچھلا ہوا ہے اور اسی حالت میں زخم سنبھالے ہوئے ہیں۔ میرا خیال...
  4. مقبول

    برائے اصلاح:مت پوچھ ہیں غم کتنے سنبھالے ہوئے ہم لوگ

    محترمین سر الف عین محمد عبدالرؤوف صاحب دیگر اساتذہ کرام و احباب محمد عبدالروؤف صاحب سے معذرت کے ساتھ ان کی غزل (ہم لوگ) سے متاثر ہو کر اس کی نقل کرنے کی کوشش کی ہے ۔ دیکھیے میں اس کوشش میں کتنا ناکام ہوا ہوں مت پوچھ ہیں غم کتنے سنبھالے ہوئے ہم لوگ یا تاریخ کو ہیں خوں سے اجالے ہوئے ہم...
  5. مقبول

    مبارکباد ارشد چوہدری کے محفل پہ سات سال

    ارشد چوہدری صاحب: آپ کو محفل پہ سات سال مبارک ہوں😊
  6. مقبول

    مبارکباد سیما علی کے محفل پہ چار سال

    سیما علی صاحبہ: آپ کو محفل میں چوکا لگانا مبارک ہو😊
  7. مقبول

    برائے اصلاح: تمہی سےلے لیے ہیں اس نے رنگ کچھ اُدھار میں

    سر الف عین ، شکریہ ۔ تمام متبادل خوبصورت اور قبول ہیں یہ شعر دیکھ لیجیے یہی تو ہے نشانی ایک اس کے ہونے کی کہیں کہ لوگ بن پیے ہی آتے جاتے ہیں خمار میں یا کہ لوگ آتے ہیں وہاں پہ بنپیے خمار میں
  8. مقبول

    برائے اصلاح: تمہی سےلے لیے ہیں اس نے رنگ کچھ اُدھار میں

    سر الف عین ، عظیم صاحب، شکیل احمد خان23 صاحب بہت شکریہ ۔ اب دیکھیے تمہی سے مانگ لائی ہو گی رنگ کچھ ادھار میں وگرنہ کیا رکھا تھا صرف آتشِ چنار میں کبھی نہ مات دے سکا جسے کوئی بھی جنگ میں وُہ ہار بیٹھا جان اس کی اک نگہ کے وار میں جو حال بھی مرا ہے ، آئنہ ہے یہ سماج کا سب آتا ہے نظر مرے لباس تار...
  9. مقبول

    برائے اصلاح: تمہی سےلے لیے ہیں اس نے رنگ کچھ اُدھار میں

    سر الف عین عظیم صاحب تین مہینے کے شاعری سے آرام کے بعد، یہ غزل آپ کے رائے کے تناظر میں کچھ درست کرنے کی کوشش کی ہے۔ ملاحظہ فرمائیے تمہی سے لے لیے ہیں اس نے رنگ کچھ اُدھار میں وگرنہ کیا رکھا تھا خاص آتشِ چنار میں گرا نہیں سکا جسے کبھی کوئی بھی جنگ میں وُہ ہار بیٹھا جان اس کی اک نگہ کے وار میں...
  10. مقبول

    برائے اصلاح: کسی کی چاہ نہ حرفِ دُعا بناتا ہے

    بہت مہربانی سر الف عین اور شکیل احمد خان23 صاحب، وقت اور رہنمائی کے لیے
  11. مقبول

    برائے اصلاح: کسی کی چاہ نہ حرفِ دُعا بناتا ہے

    سر الف عین شکیل صاحب نے کچھ نقائص کی نشاندہی کی تو پھر کچھ تبدیلیاں کی ہیں ۔ اب دیکھیے مطلع میں آدمی والا ہی دوسرا مصرع رکھ رہا ہوں تاکہ یہ گمان نہ ہو کہ میں نعوذ باللّہ خودُ کو خدا بنا رہا ہوں جیسا کہ آپ کو پہلی دفعہ محسوس ہوا تھا نہ ہی طلب نہ کسی کی دُعا بناتا ہے تو مجھ سے آدمی پھر کیوں خدا...
  12. مقبول

    برائے اصلاح: کسی کی چاہ نہ حرفِ دُعا بناتا ہے

    سر الف عین ، بہت شکریہ کچھ تبدیلیاں ویسے ہی کر دی ہیں جیسا آپ نے فرمایا تھا۔ کچھ اشعار نکال کر متبادل ڈال دیئے ہیں۔ مقطع بھی بدل دیا ہے اگر طلب نہ کسی کی دُعا بناتا ہے مجھ ایسا آدمی پھر کیوں خدا بناتا ہے کوئی تو راہ کے جگنو بھی مار ڈالتاہے جلا کے خوں کوئی اپنا، دیا بناتا ہے میں اپنے آپ نہیں...
  13. مقبول

    برائے اصلاح: کسی کی چاہ نہ حرفِ دُعا بناتا ہے

    سر الف عین شکیل احمد خان23 پچھلے دو تین مہینے، شاعری کی طرف مائل نہ ہونے کی وجہ سے اس غزل پر مزید کام نہ کر سکا ۔ اب پچھلے کچھ دنوں سے کچھ ہلچل ہوئی تو سوچا اس غزل کا بھی کچھ کر لیا جائے۔ استادِ محترم آپ کی اور شکیل صاحب کی تجاویز کی روشنی میں کچھ درستگی کے ساتھ غزل دوبارہ آپ کی خدمت میں اصلاح...
  14. مقبول

    برائے اصلاح: جتنی پیتا ہوں اب آتی نہیں پیمانے میں

    سر، اس مصرعے کو یوں کر دیتا ہوں مجھ کو کیا کیا نہ پڑا کھونا تجھے پانے میں
  15. مقبول

    برائے اصلاح: جتنی پیتا ہوں اب آتی نہیں پیمانے میں

    سر الف عین ، بہت شکریہ اضافی مطلع کو مطلع اولیٰ میں بدل لیا ہے۔ تین اشعار کی درستگی یا متبادل یہ ہیں قرب کی آگ سے اک بار جو گذرا اس کی عشق کی آگ سے جھجھکا نہ گذر جانے میں جو ہمیں چھوڑ گیا اب نہ کبھی آئے گا ہو گیا دل کو میں ناکام یہ سمجھانے میں جان بھی جاتے بچی نام و نسب سے بھی گیا میں نے کیا...
  16. مقبول

    برائے اصلاح: جتنی پیتا ہوں اب آتی نہیں پیمانے میں

    محترم الف عین صاحب، دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی درخواست کے ساتھ یہ غزل پیشِ خدمت ہے جتنی پیتا ہوں اب آتی نہیں پیمانے میں زندگی میں نے بسر کر دی ہے میخانے میں یا بجھا دے پیاس جو ساقی ،نہیں میخانے میں مُنہ ہی دیکھا مرا شرکت نہ کی دفنانے میں اُس کو جلدی تھی بہت غیر کے ہاں جانے میں...
  17. مقبول

    برائے اصلاح: بس یہی اک تھا مرض شہر کے دیوانے میں

    بہت اچھا ہے۔ ایسے ہی کر لیتا ہوں۔ بہت بہت شکریہ، سر
  18. مقبول

    برائے اصلاح: بس یہی اک تھا مرض شہر کے دیوانے میں

    سر الف عین ، بہت نوازش کیا یہ مصرعہ اس طرح ٹھیک ہو سکتا ہے معتبر عاشقی نے کر دیا اک حشرے کو یا معتبر عاشقی نے کر دیا اس کو ورنہ
  19. مقبول

    برائے اصلاح: بس یہی اک تھا مرض شہر کے دیوانے میں

    سر الف عین ، بہت مہربانی اب دیکھیے مطلع بدل دیا ہے رحم قدرت کو نہ آیا یہ ستم ڈھانے میں لکھ دیئے دکھ مری قسمت کے ہر اک خانے میں معتبر کر دیا ہے عشق نے اک حشرے کو ورنہ کیا خاص تھا کمزور سے پروانے میں سر، میں تو شک کا فائدہ لینا چاہتا تھا۔ اب آپ نے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا ہے تو مجھے مرنا ہی پڑے گا...
  20. مقبول

    برائے اصلاح: بس یہی اک تھا مرض شہر کے دیوانے میں

    سر الف عین آپ ہی کچھ وقت مرحمت فرمائیں۔ شکریہ
Top