نتائج تلاش

  1. مقبول

    برائے اصلاح: ہم نے کیا زندگی گذاری ہے

    بہت شکریہ، صریر صاحب
  2. مقبول

    برائے اصلاح: ہم نے کیا زندگی گذاری ہے

    سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے نوٹ: یہ سب غزلیں ابھی کی نہیں ہیں۔ ان میں سے اکثر بہت پہلے کی غیر اصلاح شدہ ہیں جن کو میں بہتر کر کے اب اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں ہم نے کیا زندگی گذاری ہے اک بلا سر سے بس اتاری ہے بے وقوفوں میں بحث جاری ہے کون نوری ہے کون ناری ہے میرے جذبوں کا...
  3. مقبول

    برائے اصلاح: بس اک ذرا سی دیر اس نے ساتھ کیا بٹھا لیا

    شکریہ سر، میں نے پہلی دفعہ غلطی سے حج کو فعل کی بجائے فعو کر دیا تھا
  4. مقبول

    برائے اصلاح: بس اک ذرا سی دیر اس نے ساتھ کیا بٹھا لیا

    سر الف عین ، شکریہ یہی رکھتا ہوں نکال دیا ہے ایسے ہی کر دیا ہے ٹھیک ہے، سر سر، میں غلطی سے فعل کی بجائے فعو لکھ گیا آپ نے میرے اس شعر میں جتنی بھی مُلاقات کی مانگی تھیں دُعائیں ہوتی رہیں سب ردّ مناجات مسلسل میں فرمایا تھا کہ ردّ میں تشدید ہونے کی وجہ...
  5. مقبول

    برائے اصلاح: بس اک ذرا سی دیر اس نے ساتھ کیا بٹھا لیا

    سر الف عین بہت شکریہ۔ عرض والا شعر جیسے آپ نے درست فرمایا تھا ویسے ہی مخفوظ کر لیا ہے یہ اشعار دیکھ لیجیے ضمیر بیچ کر کسی نے اپنے بینک بھر لیے کسی نے کیا بنا لیا کسی نے کیا بنا لیا یا کسی نے ملک بیچ کر نیا محل بنا لیا جناح ابھی جو ہوتے ، ہوتے کال کوٹھڑی میں بند اچھا ہوا خدا نے وقت پر انہیں...
  6. مقبول

    برائے اصلاح: بس اک ذرا سی دیر اس نے ساتھ کیا بٹھا لیا

    سر الف عین بہت مہربانی یہ شعر نکال دیتا ہوں سر، نثر کے قریب تو یہی لگتا ہے رہے وہیں کے ہم وہیں مگر ضمیر بیچ کر کسی نے کیا بنا لیا کسی نے کیا بنا لیا بدل لیا جب اس نے رُخ، نقاب بھی گرا لیا یا بدل لیا رُخاس نے جب ، نقاب بھی گرا لیا
  7. مقبول

    برائے اصلاح: بس اک ذرا سی دیر اس نے ساتھ کیا بٹھا لیا

    سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے بس اک ذرا سی دیر اس نے ساتھ کیا بٹھا لیا کہ ہم نے ایک اور خواب آنکھ میں سجا لیا کچھ اس طرح سے گھر کی بات اپنے گھر میں رہ گئی کہ جو بھی دل کا درد تھا وُہ دل میں ہی دبا لیا جب اس سے بل ادا ہوا نہ پانی اس کو مل سکا تو اس غریب نے پھر اپنے خون میں نہا...
  8. مقبول

    برائے اصلاح: کھوٹے سکّوں میں کوئی کیا دیکھے

    صریر صاحب۔ پسندیدگی کے لیے شکر گذار ہوں
  9. مقبول

    برائے اصلاح: کھوٹے سکّوں میں کوئی کیا دیکھے

    بہت شکریہ، سر الف عین
  10. مقبول

    برائے اصلاح: کھوٹے سکّوں میں کوئی کیا دیکھے

    سر الف عین بہت شکریہ ایک کوشش مار دی جائیں جب امید یں تو یا جب امیدیں ہی مار دی جائیں اور خوابوں میں کوئی کیا دیکھے جن کو لگ جائیں روگ عمروں کے ان کی آنکھوں میں کوئی کیا دیکھے نوٹ: لفظ عمروں / عمریں ، احمد فراز، پروین شاکر، راحت اندوری، وسیم بریلوی جیسے شعرا نے بھی اپنے اشعار میں استعمال...
  11. مقبول

    برائے اصلاح: کھوٹے سکّوں میں کوئی کیا دیکھے

    سر الف عین ہا ہا ہا سر، میں بہت شکر گذار ہوں کہ آپ نے اس طویل غزل کی اصلاح فرمائی جن سے افلاس ہی چھلکتا ہو ان نگاہوں میں کوئی کیا دیکھے محفلیں اب گھروں میں سجتی ہیں یا شرفا ہو گئے ہیں خود رقاص جا کے کوٹھے میں کوئی کیا دیکھے کچھ اور نہیں بن رہا ۔ فی الحال چلنے دیتے ہیں کوئی امید ہی نہیں باقی...
  12. مقبول

    برائے اصلاح: کھوٹے سکّوں میں کوئی کیا دیکھے

    کیا کرتا۔ کچھ نہ کچھ تو لکھنا تھا۔ 😁😁 ۔ مشکل کام اس ردیف کو چھوٹی بحر میں سمونا تھا۔ حوصلہ افزائی کے لیے ممنون ہوں 🙏🏻🙏🏻
  13. مقبول

    برائے اصلاح: کھوٹے سکّوں میں کوئی کیا دیکھے

    بہت شکریہ ، چوہدری صاحب آپ نے ساری غزل پڑھنے کی کیسے ہمت کر لی!!🤣😁
  14. مقبول

    برائے اصلاح: کھوٹے سکّوں میں کوئی کیا دیکھے

    سر الف عین معذورت چاہتا ہوں کہ یہ 27 اشعار پر مشتمل میراتھن غزل اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہے جو کہ ایک چیلنج کی وجہ سے وجود میں آ ئی ہے۔ چیلنج یہ ہے کہ ردیف (میں کوئی کیا دیکھے) ہو گی،، بحر چھوٹی اور غزل جتنی بھی طویل ہو سکے۔ غزل کی طوالت کے لیے پھر معذرت ۔ حکمرانوں میں کوئی کیا دیکھے کھوٹے...
  15. مقبول

    برائے اصلاح: اُس بن ہزار سال بھی گر ہم جئیں تو کیا

    سر الف عین بہت مہربانی سر، پلیز سمجھا دیں کہ اس شعر میں ایطا کیوں نہیں ہے اُس بن ہزار سال بھی گر ہم جئیں تو کیا ! دھڑکے نہ دل ہمارا کہ سانسیں رُکیں تو کیا ! اب دیکھیے اُس بن ہزار سال جو ہم جی بھی لیں تو کیا ! دھڑکے نہ دل ہمارا کہ سانسیں رُکیں تو کیا ! یا سانسیں چلیں ہماری کہ سانسیں رکیں تو...
  16. مقبول

    برائے اصلاح: اُس بن ہزار سال بھی گر ہم جئیں تو کیا

    صریر صاحب، پسندیدگی کے لیے شکریہ 🌹
  17. مقبول

    برائے اصلاح: اُس بن ہزار سال بھی گر ہم جئیں تو کیا

    بہت مہربانی جناب۔آپ نے بہت اچھی وضاحت فرمائی۔ میں بھی اس سلسلے میں آپ جیسا عقیدہ ہی رکھتا ہوں مگر مجبور ہیں 😁😁 اگر مطلع اس طرح کر دیا جائے اس بن ہزار سال جو ہم جی بھی لیں تو کیا دھڑکے نہ دل ہمارا کہ سانسیں تھمیں تو کیا یا پیغامِ ان کو پیار کا ہم دے بھی دیں تو کیا ان کے لیے ہم اپنی اگر جاں بھی...
  18. مقبول

    برائے اصلاح: اُس بن ہزار سال بھی گر ہم جئیں تو کیا

    جناب آپ کی بدقسمتی ہے کہ آپ کسی زلف کی بجائے اس غزل کے قافیوں میں الجھ گئے ہیں۔ 😄😄 مجھے بھی دال میں کچھ کالا محسوس ہونے لگا ہے۔ مطلع کے ساتھ شاید کچھ کرنا پڑے۔ مطلع کے ایک مصرع میں دیں یا لیں قافیہ رکھنے سے یا ایک میں دیں اور دوسرے میں لیں قافیہ رکھنے سے شاید مسئلہ حل ہو جائے۔ میری رمضان میں...
  19. مقبول

    برائے اصلاح: اُس بن ہزار سال بھی گر ہم جئیں تو کیا

    محمد ریحان قریشی صاحب، صابرہ امین صاحبہ، محمد عبدالرؤوف صاحب پسندیدگی کے لیے شکر گذار ہوں
Top