نتائج تلاش

  1. مقبول

    برائے اصلاح: اُس بن ہزار سال بھی گر ہم جئیں تو کیا

    سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے اُس بن ہزار سال بھی گر ہم جئیں تو کیا (ایطا دور کرنے کے لیے مصرع میں تبدیلی کی ہے) اُس بن ہزار سال جو ہم جی بھی لیں تو کیا دھڑکے نہ دل ہمارا کہ سانسیں تھمیں تو کیا یہ بھی مطلع اولیٰ ہو سکتا ہے؟ پیغامِ ان کو پیار کا ہم دے بھی دیں تو کیا ان کے لیے...
  2. مقبول

    برائے اصلاح : ابھی ہے ابتدائے عشق ، مَیں فنا نہیں ہوا

    سر الف عین بہت مہربانی مطلع تبدیل کیا ہے کسی سے کیا گلہ کروں کہ وُہ مرا نہیں ہوا وہ شخص آج تک کسی بھی شخص کا نہیں ہوا یہ شعر نکال دیا ہے
  3. مقبول

    برائے اصلاح : ابھی ہے ابتدائے عشق ، مَیں فنا نہیں ہوا

    سر الف عین بہت شکریہ۔ اب دیکھیے مطلع نیا کہا ہے اور پہلے والے مطلع کو شعر میں بدل دیا ہے وہ جان لے کہ اس سے حقِ عشق ادا نہیں ہوا انا کو مار کر جو عشق میں فنا نہیں ہوا اسے میں کیسے پوج لوں، اسے میں کیسے دوں صدا ابھی وُہ میری جان ہے مرا خدا نہیں ہوا ابھی تُو تیر طنز کے چلا کچھ اور، ابھی...
  4. مقبول

    برائے اصلاح : ابھی ہے ابتدائے عشق ، مَیں فنا نہیں ہوا

    سر ، الف عین یہ میرے لیے بہت بڑی بات ہے کہ آپ نے غزل کو پسند فرمایا ،میں جو تھوڑا بہت مصرعے جوڑ سکتا ہوں تو وہ آپ کے طفیل ممکن ہے اور ہو گا جس کے لیے آپ کا احسان مند ہوں کچھ درستگی کی کوشش کی ہے۔ اب دیکھیے ابھی خدائے حسن ہے وُہ بھی ، خدا نہیں ہوا میں بھی مقامِ بیخودی پہ ہوں فنا نہیں ہوا پہلا...
  5. مقبول

    برائے اصلاح : ابھی ہے ابتدائے عشق ، مَیں فنا نہیں ہوا

    سر الف عین اصلاح کے لیے یہ غزل پیشِ خدمت ہے ابھی ہے ابتدائے عشق ، مَیں فنا نہیں ہوا ابھی وُہ میری جان ہے ابھی خدا نہیں ہوا تم آدمی ہو ، چاہو تو ہو آسماں بھی سر نگوں وُہ کون سا ہنر ہے جو تمہیں عطا نہیں ہوا ابھی ہیں تیر طنز کے چلانے اور بھی تمہیں ابھی تو زخمِ دل مرا ہرا بھرا نہیں ہوا کبھی...
  6. مقبول

    برائے اصلاح: ہم خود ہی ساقی بن بیٹھے ہم خود بھر لائے پیمانہ

    جی، سات بارفعْلن اور ایک بار فَعِلن آتا ہے۔ اگر فَعِلن کو فعْلن کا متبادل سمجھ لیا جائے تو پھر اسے آٹھ بار فعْلن کہہ سکتے ہیں
  7. مقبول

    برائے اصلاح: ہم خود ہی ساقی بن بیٹھے ہم خود بھر لائے پیمانہ

    فرخ صاحب، آپ کی توجہ، شعر پسند کرنے اور تجویز کے لیے بہت شکریہ۔ اس بحر میں آٹھ بار فعْلن یا فعْلن اور فعل فعولن کے جتنے کمبینیشن ہونے چاہئیں اس مصرع میں وہ شرط پوری نہیں ہوتی ۔ مزید یہ کہ میں پہلے مصرع میں جب بھی لانا چاہتا ہوں۔
  8. مقبول

    برائے اصلاح: ہم خود ہی ساقی بن بیٹھے ہم خود بھر لائے پیمانہ

    سر الف عین ، بہت شکریہ آپ کو اور تمام روزہ رکھنے والوں کو رمضان مبارک تبدیل کر دیا ہے سب چلتے ہیں اپنی چالیں سب بولیں ہیں اپنی بولی غرض کے بندے ہیں سارے کوئی اپنا ہو یا بیگانہ
  9. مقبول

    برائے اصلاح: ہم خود ہی ساقی بن بیٹھے ہم خود بھر لائے پیمانہ

    سر الف عین بہت شکریہ سر، یقیناً آپ کی تجاویز سے بہتری ہوتی ہے۔ جہاں تک میرا تعلق ہے مجھ میں نااہلِ زباں اور کم پڑھ ہونے کی وجہ سے اعتماد کی کمی ہے۔ بعض اوقات ایساُبھی ہوتا ہے کہ آپ کی کچھ تجاویز ک طرح کی آئٹریشن میں پہلے کر چکا ہوتا ہوں لیکن سوچتا ہوں کہ پتہ نہیں یہ درست ہوں گی کہ نہیں۔...
  10. مقبول

    برائے اصلاح: ہم خود ہی ساقی بن بیٹھے ہم خود بھر لائے پیمانہ

    بہت شکریہ، سر الف عین آپ کی رائے کا منتظر ہوں
  11. مقبول

    برائے اصلاح: ہم خود ہی ساقی بن بیٹھے ہم خود بھر لائے پیمانہ

    سر، پہلے مصرعے کی تقطیع یہ بن رہی تھی فعلن فعلن فعْل فعولن فعْل فعولن فعْل فعولن لیکن اب کوشش کی ہے کہ فعلن کی تکرار زیادہ سے زیادہ ہو۔ اب دیکھیے جن ہاتھوں سے پیتے تھے ہم چھوڑ گئے وُہ جب میخانہ ہم خود ہی ساقی بن بیٹھے ہم خود بھر لائے پیمانہ جنت کے باغ بھی ملنے ہیں حوریں بھی خدمت میں ہوں گی...
  12. مقبول

    برائے اصلاح: ہم خود ہی ساقی بن بیٹھے ہم خود بھر لائے پیمانہ

    سر الف عین یہ آٹھ بار فعلن والی بحر ہے بمعہ اس کے کچھ ڈیریویٹوز کے 😁😁
  13. مقبول

    برائے اصلاح: ہم خود ہی ساقی بن بیٹھے ہم خود بھر لائے پیمانہ

    محترم سر الف عین یہ غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے ہم جن ہاتھوں سے پیتے تھے وُہ ویراں کر گئے جب میخانہ ہم خود ہی ساقی بن بیٹھے ہم خود بھر لائے پیمانہ جنت کے باغ بھی ملنے ہیں حوریں بھی خدمت میں ہوں گی یہ سچ ہے پھر بھی مرنے کا اک خوف ہے طاری انجانا کہتے ہیں سب میرے معالج، چھوڑ دو اس کو حال پہ...
  14. مقبول

    برائے اصلاح: عداوت کے سبھی اک دن پیمبر چھوڑ جاؤں گا

    سر الف عین ، بہت مہربانی۔ اب دیکھیے عداوت کے میں اک دن سب پیمبر چھوڑ جاؤں گا یا میں اک دن سب عداوت کے پیمبر چھوڑ جاؤں گا ہو مندر ، چرچ یا محراب و منبر، چھوڑ جاؤں گا رہا میں تو نہ ہو گی شہر میں شامِ غریباں ختم گیا تو آنسوؤں کا اک سمندر چھوڑ جاؤں گا تری خاطر میں سولی پر بھی چڑھ جاؤں گا ہنس...
  15. مقبول

    برائے اصلاح: عداوت کے سبھی اک دن پیمبر چھوڑ جاؤں گا

    محترمین سر الف عین دیگر اساتذہ کرام و احباب سے اصلاح کی گذارش کے ساتھ ایک غزل پیشِ خدمت ہے عداوت کے سبھی اک دن پیمبر چھوڑ جاؤں گا ہو چاہے چرچ، مسجد یا کہ مندر چھوڑ جاؤں گا نہ مجھ کو بھول پاؤ گے جو چاہو بھولنا بھی تُم تمہاری آنکھ میں، مَیں ایسے منظر چھوڑ جاؤں گا رہا تو شہر میں ہو گی نہ پھر...
  16. مقبول

    برائے اصلاح: ہمیں ڈھونڈے نہیں جا کر کوئی بھی اب امیروں میں

    سر ، بہت شکریہ میں اُلجھن میں تھا کہ ہاتھوں سے محاورتاً درست ہے یا نہیں۔ چلیں یہ بھی معلوم ہو گیا۔ مریدوں کو سکھایا کر دیتا ہوں
  17. مقبول

    برائے اصلاح: ہمیں ڈھونڈے نہیں جا کر کوئی بھی اب امیروں میں

    سر الف عین بہت مہربانی۔ ٹھیک ہے سر جی، مجھے بھی احساس ہو گیا تھا اور میں نے ایڈٹ بھی کیا تھا ۔ آپ شاید میرے ایڈٹ کرنے سے پہلے ہی رائے دے چکے تھے مسلسل لُٹ رہا ہوں خوبرو لوگوں کے ہاتھوں مَیں کیا ہے جب سے شامل میں نے دل اپنے مشیروں میں ایسے ہی کر دیا۔ سر شکریہ سمجھانے کا۔ حشم چونکہ میرے...
  18. مقبول

    برائے اصلاح: ہمیں ڈھونڈے نہیں جا کر کوئی بھی اب امیروں میں

    سر الف عین بہت مہربانی۔ یہ تو اچھا ہے کہ 4 بار مفاعیلن والی بحر کو تقسیم کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ درستگی کی کچھ کوشش کی ہے۔ ملاحظہ فرمائیے ہمیں کوئی نہ اب ڈھونڈے کبھی جا کر امیروں میں کہ شامل ہو چکے ہیں ہم محبت کے فقیروں میں سر، یہ ایسے ہی ہے جیسے سونے پر سہاگہ یعنی سیہ کاجل لگانے سے آنکھیں مزید...
Top