نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    جبریل تو ادنیٰ سا ہےصیدِ زبوں میرا یزداں تہِ دام آئے اے ہمتِ مردانہ (اقبال، فیض)

    جبریل تو ادنیٰ سا ہےصیدِ زبوں میرا یزداں تہِ دام آئے اے ہمتِ مردانہ (اقبال، فیض)
  2. فرخ منظور

    شب کو مے خوب سی پی صبح کو توبہ کر لی رند کے رند رہے ہاتھ سے جنت نہ گئی (جلال لکھنوی)

    شب کو مے خوب سی پی صبح کو توبہ کر لی رند کے رند رہے ہاتھ سے جنت نہ گئی (جلال لکھنوی)
  3. فرخ منظور

    جگر کچھ اس ادا سے آج وہ پہلو نشیں رہے ۔ جگر مراد آبادی

    کُچھ اِس ادا سے آج وہ پہلُو نشِیں رہے جب تک ہمارے پاس رہے ہم نہِیں رہے اِیمان و کُفر اور نہ دُنیا و دِیں رہے اے عِشق شاد باش کہ تنہا ہمِیں رہے عالم جب ایک حال پہ قائم نہِیں رہے کیا خاک اِعتِبارِ نِگاہِ یقِیں رہے میری زباں پہ شِکوہِ درد آفرِیں رہے شاید مِرے حواس ٹِھکانے نہِیں رہے جب تک الٰہی...
  4. فرخ منظور

    درست مصرع دفن کر دو ہمیں کہ سانس آئے

    درست مصرع دفن کر دو ہمیں کہ سانس آئے
  5. فرخ منظور

    شام سے آنکھ میں نمی سی ہے آج کچھ آپ کی کمی سی ہے

    شام سے آنکھ میں نمی سی ہے آج کچھ آپ کی کمی سی ہے
  6. فرخ منظور

    مبارکباد محمد احمد کے محفل پہ سترہ سال

    ارے واہ بہت مبارک ہو محمد احمد صاحب!
  7. فرخ منظور

    میں اور میرا ملک، جادوگر کے جال میں

    پاکستان اسلام کی تجربہ گاہ ہے اس لیے اس میں آئے روز نت نئے تجربے ہوتے رہتے ہیں۔ دھماکوں کے متعلق عبیر ابوذری نے فرمایا تھا۔ ہر روز کسی شہر میں ہوتے ہیں دھماکے رہتی ہے مرے دیس میں شبرات مسلسل
  8. فرخ منظور

    [MEDIA]

  9. فرخ منظور

    کتاب

    میں کنج ہجر میں بیٹھا رہا تھا کتابِ وصل ہی پڑھتا رہا تھا (فرخ منظور)
  10. فرخ منظور

    کتاب

    ہو نہیں سکتا تری اس "خوش مذاقی" کا جواب شام کا دلکش سماں اور تیرے ہاتھوں میں کتاب رکھ بھی دے اب اس کتابِ خشک کو بالائے طاق اُڑ رہا ہے رنگ و بُو کی بزم میں تیرا مذاق (مجازؔ)
  11. فرخ منظور

    دو ہی باذوق آدمی ہیں عدم میں ہوا یا مرا رقیب ہوا

    دو ہی باذوق آدمی ہیں عدم میں ہوا یا مرا رقیب ہوا
  12. فرخ منظور

    لاگ اگر دل کو نہیں لطف نہیں جینے کا الجھے سلجھے کسو کاکل کے گرفتار رہو میر

    لاگ اگر دل کو نہیں لطف نہیں جینے کا الجھے سلجھے کسو کاکل کے گرفتار رہو میر
  13. فرخ منظور

    ہنوز اک پرتوِ نقشِ خیالِ یار باقی ہے دلِ افسردہ گویا حجرہ ہے یوسف کے زنداں کا

    ہنوز اک پرتوِ نقشِ خیالِ یار باقی ہے دلِ افسردہ گویا حجرہ ہے یوسف کے زنداں کا
  14. فرخ منظور

    امجد اسلام امجد کوئی خواب دشتِ فراق میں سر ِشام چہرہ کشا ہوا ۔ امجد اسلام امجد

    کوئی خواب دشتِ فراق میں سر ِشام چہرہ کشا ہوا مری چشم تر میں رکا نہیں کہ تھا رتجگوں کا ڈسا ہوا مرے دل کو رکھتا ہے شادماں، مرے ہونٹ رکھتا ہے گل فشاں وہی ایک لفظ جو آپ نے، مرے کان میں ہے کہا ہوا ہے نگاہ میں مری آج تک، وہ نگاہ کوئی جھکی ہوئی وہ جو دھیان تھا کسی دھیان میں، وہیں آج بھی ہے لگا ہوا...
  15. فرخ منظور

    ترے شہرِ عدل سے آج کیا سبھی دردمند چلے گئے؟ نہیں کاغذی کوئی پیرہن، نہیں ہاتھ کوئی اٹھا ہوا (امجد...

    ترے شہرِ عدل سے آج کیا سبھی دردمند چلے گئے؟ نہیں کاغذی کوئی پیرہن، نہیں ہاتھ کوئی اٹھا ہوا (امجد اسلام امجد)
  16. فرخ منظور

    اکمل زیدی اس شعر کو کئی رخ سے معانی پہنائے جا سکتے ہیں تھوڑا فلسفیانہ رخ سے بھی سوچیں یعنی خدا ،...

    اکمل زیدی اس شعر کو کئی رخ سے معانی پہنائے جا سکتے ہیں تھوڑا فلسفیانہ رخ سے بھی سوچیں یعنی خدا ، کائینات اور انسان کے حوالے سے جو فلسفیانہ مباحث ہیں ۔
Top