ہم دل فدا کریں کہ تصدق جگر کریں
جو بھی کہیں حضور وہی عمر بھر کریں
کچھ اب تو آپ چارۂ درد جگر کریں
مجھ پر نہیں تو اپنے کرم پر نظر کریں
کچھ بات ہے لبوں پہ جو مہر سکوت ہے
کرنے کو نالے شام سے ہم تا سحر کریں
طولِ شبِ فراق سے گھبرا گیا ہے جی
اے کاش آپ قصہ مرا مختصر کریں
لے چپکے چپکے کام کیے جا غمِ...