الف عین صاحب
تکو گے رہ گزر تو یاد آؤں گا
ملا نہ ہم سفر تو یاد آؤں گا
یوں تو چلو گے خشک موسموں میں تم
چلوگے تربتر تو یاد آؤں گا
میں تھام لیتا تھا مگر پھر کبھی
گرو گے خاک پر تو یاد آؤں گا
مجھے تو ہنستے ہو مگر جو اوروں پر
یونہی ہنسے اگر تو یاد آؤں گا
چلے تھے میرے ساتھ تم جہاں جہاں
کرو گے...