الف عین صاحب
دو جہاں کو تری الفت میں بھلائے ہوئے ہیں
ہم تو بس تیرے ہی در سے لو لگائے ہوئے ہیں
بیٹھنے دو ہمیں بھی جالیوں کے سائے میں
برسوں سے ہم غم_فرقت کے جلائے ہوئے ہیں
اک ذرا نظر_کرم ہم پہ شہء دو عالم
ہم جہاں بھر میں مظالم کے ستائے ہوئے ہیں
پھر وہ کیا دیکھیں زمانے کے حسیں نظارے...