الف عین صاحب
جو شاہی دفاتر میں دستور بناتے ہیں
افلاس کے ماروں کو دن رات جلاتے ہیں
مقتول !ترے گھر جو ،اب اشک بہاتے ہیں
قاتل ہیں یہی تیرے یہ راز چھپاتے ہیں
دنیا میں وہی سارے ،ہیں امن کے رکھوالے
غارت گری کا جو خود، بازار لگاتے ہیں
آتی ہے منہ سے ان کے ، مزدور کے خوں کی بو
مزدور سے الفت کے...