نتائج تلاش

  1. شاہد بھائی

    تعارف شاہد بھائی ۔ ایک مصنف

    میرا نام شاہد عبدالباسط ہے ۔ بذات ایک لکھاری ہوں۔ جاسوسی ناول لکھنے کا شوق ہے ۔ اب تک کسی بھی ادارے میں یا کسی پبلشر کے پاس کچھ بھی نہیں بھیجا بس آپ مجھے انٹرنیت فورم کا فضول سا لکھاری کہہ سکتے ہیں۔ ابھی کچھ دن پہلے اس فورم پر قدم رکھا اور اپنے ناول کی اقساط پیش کرنا شروع کیں ہیں۔ امید ہے اس...
  2. شاہد بھائی

    جرم کی کہانی - سسپنس فل ناول - از شاہد بھائی

    جرم کی کہانی از شاہد بھائی قسط نمبر - 5 دفتر میں اُن کی ایم اے جیسوال سے کافی لمبی جھڑپ ہوئی۔ وہ اُنہیں پہلے سے ہی اپنے کیس جیتنے کی خوشی میں مٹھائی کھلانے آگیا تھا۔ایم اے جیسوال کا خیال تھا کہ شہباز احمد نے مجید کا کیس لے کر بہت بڑی غلطی کی ہے ۔ ایل ایل بی شہباز احمد آخر تک مسکراتے رہے اور پھر...
  3. شاہد بھائی

    جرم کی کہانی - سسپنس فل ناول - از شاہد بھائی

    جرم کی کہانی از شاہد بھائی قسط نمبر - 4 ایل ایل بی شہباز احمد حیران و پریشان بیٹھے اس عورت کو دیکھ رہے تھے جو ابھی کچھ دیر پہلے اْن کے گھر میں داخل ہوئی تھی اور پھر فوراََ ہی اْس نے اپنے شوہر کا کیس لڑنے کی درخواست رکھ دی تھی۔ سیٹھ افتخار عالم کے قتل کی خبر وہ نیوز چینل میں سن چکے تھے اور نیوز...
  4. شاہد بھائی

    جرم کی کہانی - سسپنس فل ناول - از شاہد بھائی

    جرم کی کہانی از شاہد بھائی قسط نمبر - 3 مجید کے والد اشفاق احمد کی سانسیں مدھم پڑتی جارہی تھیں۔ دوسری طرف مجید حوالات کی سلاخوں کے پیچھے کھڑا ہاتھ مل رہا تھا۔ایسے میں اْس کی بیوی تھانے میں داخل ہوئی۔اِس وقت تھانے میں سب انسپکٹر تنویر ہی بیٹھا تھا۔ مجید کی بیوی کو دیکھ کر وہ چونک اْٹھا۔ "فرمائیے...
  5. شاہد بھائی

    جرم کی کہانی - سسپنس فل ناول - از شاہد بھائی

    جرم کی کہانی از شاہد بھائی قسط نمبر - 2 مجید کے ہاتھ فون کی طرف بڑھ رہے تھے ۔ وہ اپنے دل کی دھڑکن کو معمول سے تیز محسوس کر رہا تھا۔ اپنے والدکی جان بچانے کے لئے وہ ہر وہ کام کرنے کے لئے تیار تھا جو اْسے کرنے کے لئے کہا جائے ۔ ننھے ارسلان کا چہرہ بار بار اْس کی آنکھوں کے سامنے آجاتا جو اپنے دادا...
  6. شاہد بھائی

    جرم کی کہانی - سسپنس فل ناول - از شاہد بھائی

    جرم کی کہانی تحریر :۔ شاہد بھائی قسط نمبر-1 آئی سی یو میں آخری سانسیں لیتا ہوا یہ شخص اپنی زندگی کی بازی ہار رہا تھا۔ موت اْسے کسی وقت بھی اپنی آغوش میں لے سکتی تھی۔ دوسری طرف باہر ہال میں کھڑا اْس کا بیٹا مجید اپنے باپ کو بے قراری کے عالم میں آئی سی یو کے دروازے کی جھری سے دیکھ رہا تھا۔ اْس...
Top