السلام علیکم!
اہلِ محفل کی خدمت میں ایک غزل پیش ہے۔
طُرفہ ہیں رات کی بلائیں
ہر شام کو یہ لہو رلائیں
ہم کیا کیا چہرے دیکھتے ہیں
شاید ترا حسن بھول جائیں
وہ تو نسبت ہی کو نہ جانے
یاں ہم، جی جان سے نبھائیں
شادابئ حسن کا کرشمہ
ارمان لہو میں لہلہائیں
خوں میں اٹھے، موجہء سخن خیز
دیکھیں وہ نیام، کہہ نہ...