نہیں۔۔۔ شیخ آپ مجھ سے مل سکتے ہیں۔۔۔ میں اپنی تحریروں کے علاوہ بھی میسر ہوں۔۔۔ یہ الگ بات کہ آپ بس اب جدید تصویروں میں نظر آتے ہیں۔۔۔ میرا مطلب وہ۔۔۔ ٹی وی شی وی والے لوگ۔۔۔
تفنن برطرف۔۔۔ بہت شکریہ حسن بھائی آپ کا۔۔۔
آپا آپ کی دعائیں ہی چاہییں۔۔۔ اللہ پاک آپ کی سب دعائیں قبول فرمائے۔۔۔ جب سے جاسمن صاحبہ نے دعاؤں سے ہاتھ اٹھایا ہے۔۔۔ مجال ہے جو ہمیں کوئی دعا دیتا نظر آتا ہو۔۔۔۔
بہت ہی عمدہ اور اعلی غزل ہے ظہیر بھائی۔۔۔ شاندار۔۔۔ ماشاءاللہ۔۔۔ نئے دنوں پر پرانے دنوں کا شکریہ بہت خوب لکھا آپ نے۔۔۔۔ ماشاءاللہ۔۔۔ اور ایسا لکھا کہ نئے دنوں کا نوحہ بھی بیاں ہوگیا۔۔۔ الہم زد فزد
یہ دو اشعار حد سے سوا پسند آئے۔۔۔ کیسے سندر ہیں۔۔۔ اعلی
احمد بھائی! آپ کی محبت اور توجہ مجھے ہمیشہ حاصل رہی ہے اور ہمیشہ ہی مجھے بہتر کرنے پر اکساتی رہی ہے۔ سچ بات یہ ہے کہ اس برس تحریر کی ایک بہت بڑی وجہ آپ کا مہمیز کرنا تھا۔اللہ پاک آپ کی شفقت اور محبت سے مجھے بھرا رکھے۔ آمین
مجھے اس حقیقت کا اچھے سے احساس ہے کہ گزشتہ برسوں سے میرا قلم جمود کا شکار ہے۔ اور باوجود کوشش کے میں کچھ اچھا برا لکھنے سے قاصر ہی رہا ہوں۔ چند برس قبل نئے سال پر ایک تحریر لکھنے کا کام شروع کیا تھا۔ گزشتہ برس وہ بھی نہ لکھ سکا۔ خیر اس برس کے آغاز پر ایک تحریر کسی طرح لکھنے میں کامیاب رہا ہوں۔...
یوں تو مکمل غزل ہی لاجواب ہے ظہیر بھائی۔۔۔۔ لیکن یہ تین اشعار۔۔۔۔ واہ۔۔۔ کیا کہنے۔۔۔ ماشاءاللہ۔۔۔ سلامتی ہو آپ پر
ٰٰ
کیا ہی اعلی شخصیت ہیں آپ۔۔۔ اللہ پاک اپنا سایہ کرم رکھے۔
پتا نہیں پہلے اس دھاگے میں لکھا ہے یا نہیں۔۔۔۔ لیکن ہمارے گھروں میں ہر جمعرات فجر سے پہلے ایک فقیر آیا کرتا تھا۔۔۔ گلی میں سے گزرتا جاتا۔ اور اپنے ہاتھ میں موجود عصا سے ہر دروازے پر دستک دیتا جاتا۔۔۔۔ وہ رکتا نہیں تھا۔ اور نہ دوبارہ دستک دیتا تھا۔۔۔۔ اس کی صدا مجھے ہمیشہ یاد رہتی ہے۔۔۔
حق حق...
اب آپ چونکہ سرعام اپنی شاعری کے راز افشا کر رہے ہیں۔۔۔ تو آپ کامیرا اکاروبار بند۔۔۔ بھئی آپ کی اس دھڑلے بازے سے میرے باقی گاہک شاعر بھی بھاگ سکتے ہیں۔۔۔۔
آپ کے اس تبصرے سے تزک نادری کا وہ تبصرہ یاد آگیا۔۔۔ کہ ہند پر حملے کی یہ وجہ بھی ہو سکتی تھی۔۔۔ کمبخت الوشناس کو اس وقت یاد نہ آئی۔۔۔۔ کمال کر دیا اکمل بھائی