نتائج تلاش

  1. سید اِجلاؔل حسین

    زندگی نے تو گزرنا ہےگزر جائے گی

    بہت شکریہ استادِ محترم! اللہ آپ کو سلامت رکھے۔
  2. سید اِجلاؔل حسین

    زندگی نے تو گزرنا ہےگزر جائے گی

    زندگی نے تو گزرنا ہے گزر جائے گی سب ہی ٹھکرا دیں مگر موت تو اپنائے گی میری معصوم محبت کی صداقت اے دوست اک نہ اک روز تمہیں یاد بہت آئے گی ہے خریدار کوئی اِس دلِ انمول کا بھی؟ یہ وہ دولت ہے جو بن مول بھی مل جائے گی آج تم شاد سہی مجھ کو رلا کر لیکن کل کو میری بھی تو آہوں پہ بہار آئے گی! گردشِ...
  3. سید اِجلاؔل حسین

    مطلع کا انتخاب۔۔۔

    لگتا ہے اردو کیبورڈ خریدنا ہی پڑے گا! :p
  4. سید اِجلاؔل حسین

    مطلع کا انتخاب۔۔۔

    استادِ محترم، کہیں ایسا تو نہیں کہ میں 'موقوف' کو غلط معنوں میں استعمال کر گزرا ہوں؟ میں نے اسے منحصر کے معنوں میں استعمال کیا ہے۔ آپ سے اور استاد محمد یعقوب آسی صاحب سے شرمندہ ہوں کہ بار بار وحی سوال کیے جا رہا ہوں۔ مگر سچ یہ ہے مجھے اب تک سمجھ نہ آ سکا کہ اس شعر میں غلطی کیا ہے۔ بہت کنفیوزڈ...
  5. سید اِجلاؔل حسین

    تقطیع میں حروف کے اسقاط کا مسئلہ

    جس تصنیف نے مجھ جیسے جاہل کو اس قابل کر دیا کہ شعر کہہ سکے وہ یہ ہے: URDU METER: A PRACTICAL HANDBOOK الحمدللہ اب تقطیع کی غلطیاں بہت کم ہوتی ہیں۔
  6. سید اِجلاؔل حسین

    مطلع کا انتخاب۔۔۔

    استادِ محترم، آپکی رائے سر آنکھوں پر۔ پوچھنا یہ چاہ رہا ہوں کہ آیا آپکو مفہوم تو سمجھ آگیا مگر شعر سے مفہوم واضح نہیں ہو رہا، یا شعر کوئی واضح مفہوم کو پیش نہیں کر پا رہا؟ ایک دوست کے لیے اس شعر کا انگریزی ترجمہ یوں کیا تھا: My life depended on you I found and lost you finally
  7. سید اِجلاؔل حسین

    مطلع کا انتخاب۔۔۔

    بہت شکریہ فاتح صاحب!
  8. سید اِجلاؔل حسین

    مطلع کا انتخاب۔۔۔

    استادِ محترم، مطلع کا مسئلہ تو آپ نے حل کر دیا۔ اب اس سے پہلے کہ غزل پوسٹ کروں اس شعر میں 'موقوف' کی صحت پر بھی کچھ فرما دیجیے۔ مجھے یہ شعر بہت پسند ہے مگر بار بار یہ ڈر ہو رہا ہے کہ کہیں موقوف پر پکڑ نہ ہو جائے! تجھ پہ موقوف زیست تھی اپنی تُو ملا اور کھو گیا آخر
  9. سید اِجلاؔل حسین

    مطلع کا انتخاب۔۔۔

    استاد آسی صاحب، بے حدممنون ہوں آپ نے اپنی نظرِ کرم ڈالی۔ مجھ میں کہاں کی پختگی جناب، مجھے تو ابھی جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے ہیں شاعری کرتے۔ مجھ سے ایسی حماقتوں کی توقع رکھیے گا :embarrassed:
  10. سید اِجلاؔل حسین

    مطلع کا انتخاب۔۔۔

    بہت شکریہ اعجاز بھائی۔ ساری مشکل قافیوں کے انتہائی محدود ہونے کی وجہ سے پیش آ رہی ہے۔ اس غزل ہی کو حذف کر دیتا مگر باقی اشعار اچھے ہیں۔ سوچ رہا تھا مناسب مطلع سمجھ آجائے تو پوری غزل پیش کروں۔
  11. سید اِجلاؔل حسین

    میں کوئ شاعر تو نہیں ہوں لیکن پھر بھی اپنی ایک غزل برائے اصلاح محفل کے گوش گزار کر رہا ہوں۔

    حوصلہ افزائی سے آپ غزل کے شاعر نہیں بن جائیں گے اور حوصلہ شکنی میرا مقصد نہیں، لیکن آپکے خیالات کو ایک نئی غزل میں ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔ اور یہ کام اصلاحِ سخن کے دائرہ کار سے کم از کم میری نظر میں تو باہر ہے۔ آپ کو چاہیے کہ علم العروض اور بحور کا مطالعہ کریں، پھر شعر کہیں، ورنہ خود کو نثری نظم...
  12. سید اِجلاؔل حسین

    مطلع کا انتخاب۔۔۔

    بہت شکریہ جناب @محمد اظہر نذیر۔ دوسرے شعر میں موت کو سونے سے تشبیہ دی گئی ہے۔ اور یہ موت ضروری نہیں جسمانی ہو، بلکہ روہانی یا جزبوں کی موت ہے۔ گویا سکوتِ بےبسی و لاچارگی۔۔۔ اب یہ تو اساتذہ کرام ہی بتائیں گے کہ 'سو جانے' کا ان معنوں میں استعمال جائز ہے کہ غلط۔
  13. سید اِجلاؔل حسین

    مطلع کا انتخاب۔۔۔

    اساتذہ و دیگر قارئین کرام سے التماس ہے کہ درج ذیل اشعار میں سے غزل کے لئے بہتر مطلع تجویز کریں: شہرِبے مہر سو گیا آخر ختم سب شور ہو گیا آخر کوئی برباد ہو گیا آخر تجھ پہ مر مٹ کے سو گیا آخر اگر ان دونوں ہی میں کچھ قباحت ہو تو اس کی بھی نشاندہی کیجیے۔ بہت شکریہ۔ الف عین ، محمد یعقوب آسی ،...
  14. سید اِجلاؔل حسین

    ایک عروضی سوال۔۔

    آپ تمام حضرات کا بے حد ممنون ہوں۔ واقعی 'وار' کے عربی یا فارسی نہ ہونے کا خیال میرے ذہن میں آیا ہی نہیں! شعر کی اصلاح تو بڑی آسانی سے یوں ہو سکتی تھی: "ٹھہر اے قیامتِ ناگہاں، ابھی ظلمِ یار تھما نہیں" لیکن سوال دلچسپ لگا سو کر ڈالا۔ 'وار' کے ساتھ اضافت لگانے کی چوک واقعی ہو گئی۔
  15. سید اِجلاؔل حسین

    ایک عروضی سوال۔۔

    صبر اے (فعل-فع) کو شعری ضرورت تحت 'ا' کو نکال کر 'رے' پڑھے جانے میں تو کسی قسم کی قباحت کی گنجائش ہے ہی نہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا اسے فعلن پڑھا جا سکتا ہے، یعنی صَ۔بَ۔رَے؟ یہ سوال اس لئے ذہن میں ابھرا کہ عربی میں جب ب پر جزم آتا ہے تو قلقلہ واقع ہو جاتا ہے۔ نیز، نیچے پیش کردہ مطلع پر بھی تنقید...
  16. سید اِجلاؔل حسین

    غزل: پیار کرنا تمھیں سکھا دیتے

    داد ملتے ہی خامُشی سے ہم اشک دو چار ہیں بہا دیتے غزل پسند فرمانے پر آپ سب حضرات کا تہِ دل سے ممنون ہوں۔ اللہ سلامت رکھے!
  17. سید اِجلاؔل حسین

    غزل: پیار کرنا تمھیں سکھا دیتے

    غزل پیار کرنا تمھیں سکھا دیتے ظلمتوں میں دیے جلا دیتے آشیاں اک نیا بنا دیتے اور تم سے اُسے سجا دیتے خودفریبی میں گر نہ رہتے تم کیا سے کیا ہم تمھیں بنا دیتے اپنی فطرت سے ہو گئے مجبور ورنہ شیشہ تمھیں دکھا دیتے ہم لٹے لوگ اب کدھر جائیں لوٹ آتے جو تم صدا دیتے...
  18. سید اِجلاؔل حسین

    اے صنم، تیرا بدلنا دیکھا ۔ برائے اصلاح، تنقید، تبصرہ

    "اے صنم، تیرا بدلنا دیکھا" واہ! جی چاہ رہا ہے یہ مصرع چرا لوں!
Top